روایت میں پیغمبر اکرم (ص) کا زینب سے شادی کرنا



۱۵۔ خیرة: اختیار اورانتخاب کا حق۔

۱۶۔ وطر: اس اھم ضرورت اور احتیاج کو کہتے ھیں کہ جب اسے پورا کردیتے ھیں تو کہتے ھیں : قضیٰ وطرہ اس کی ضرورت کو پورا کیا۔

۱۷۔ادعیائھم: ان سے منسوب لوگ، دعی: وہ شخص جس کو کسی قوم سے نسبت دیں اور وہ ان میں سے نہ ھو، اس کا بارز مصداق منھ بولا فرزند ھے۔

۱۸۔سنة اللہ: خدا کے اس نظام کو کہتے جو اس نے مخلوقات کےلئے معین و مقدر فرمایا ھے، ”سنة اللہ فی الذین خلوا “اس خدائی فرمان اور شریعت کو کہتے ھیں جو اس نے گزشتہ انبیاء پر نازل کی ۔

۱۹۔ قدراًمقدوراً: جس کو تدبیر کے ذریعھمعین کیا جائے، قدر اللہ الرزق اللہ نے محدود اور کم مقدار میں روزی قرار دی۔

۲۰۔ جذاذ: ٹکڑے ٹکڑے اور ٹوٹاھوا۔

۲۱۔ فتیٰ: شادا ب جوان، جو ابھی تازہ جوا ن ھوا ھوغلام اور کنیز کو بھی عطوفت، مھربانی اور دلجوئی کے عنوان سے فتیٰ کھا جاتا ھے نیز ھر جہت سے کامل مردوں کو بھی فتی کھا جاتا ھے، لیکن یھاں مراد نوجوان ھے۔

۲۲۔ نکسوا: ذلت و خواری کے ساتھ ان کے سر جھکا دئے گئے ۔

Û²Û³Û” سقایة: پانی  پینے والے Ú©Û’ ظرف Ú©Ùˆ کہتے ھیں کہ کبھی پیمانہ Ú©Û’ کام بھی آتا Ú¾Û’ Û”

۲۴۔ عیر: بوجھ اٹھانے والے قافلے کو کہتے ھیں خواہ وہ مرد وں کا ھویا اونٹوں کا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next