روایت میں پیغمبر اکرم (ص) کا زینب سے شادی کرنا



ج۔ فتح Ú©Û’ بعد پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  Ú©ÛŒ داستان: خداوند سورہٴ فتح میں فرماتا Ú¾Û’:

<انا فتحنا لک فتحاً مبینا# لیغفر لک اللہ ما تقدم من ذنبک وما تاخر و یتم نعمتہ علیک و یھدیک صراطا مستقیما# و ینصرک اللہ نصراً عزیزاً# ھو الذی انزل السکینة فی قلوب الموٴمنین۔۔۔>

ھم نے تمھیں کھلی فتح دی، تاکہ خداوندعالم تمھارے اگلے اور پچھلے گناھوں کو بخش دے اور تم پر اپنی نعمت تمام کرے اور راہ راست کی ھدایت کرے اور تمھیں کامیاب بنائے شکست ناپذیر کا میابی کے ساتھ وھی ھے جس نے مومنین کے دلوں میں سکون و اطمینان پیدا کیا ھے ۔[20]

 

کلمات کی تفسیر

Û±Û” فتحنا: Ú¾Ù… Ù†Û’ کشادگی دی، فتح سے مراد یھاں پر صلح حدیبیہ Ú¾Û’ØŒ خداوندعالم Ù†Û’ اس اعتبار سے فتح نام رکھا Ú¾Û’ کہ قریش کا اقتدار ختم ھوگیا وہ بھی اس طرح کہ اب پیغمبر سے دشمنی نھیں کر سکتے اور آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  سے جنگ کرنے کےلئے لشکر آمادہ نھیں کرسکتے، اس صلح Ú©Û’ بعد Ú¾ÛŒ پیغمبرنے مکہ پر فتح حاصل کی۔

۲۔ لیغفر: تاکہ پوشیدہ کرے، غفران لغت میں ڈھانکنے کے معنی میں۔

۳۔ ذنبک: تمھارے کام کا خمیازہ اوربھگتان، نتیجہ، راغب مفردات میں فرماتے ھیں : ذنب در حقیقت کسی چیز کے آخری حصہ کا پکڑنا ھے،”اذنبتہ“یعنی میں نے اس کا آخری حصہ پکڑ لیا، ”ذنب“ اس معنی میں ھر اس کام میں استعمال ھوتاھے جس کا نتیجہ بھیانک اور انجام خطرناک ھوتا ھے، ذنب کی جمع ذنوب آتی ھے ۔

 

آیت کی تاویل لغوی معنی کے مطابق

صلح حدیبیہ سے متعلق واقدی نے جو ذکر کیا ھے اس کا خلاصہ کچھ اس طرح ھے:

حضرت عمر؛ حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  Ú©Û’ پاس آکر Ú©Ú¾Ù†Û’ Ù„Ú¯Û’ کیا Ú¾Ù… مسلمان نھیں ھیں ØŸ فرمایا: کیوں نھیں ۔کھا: تو پھر کیوں Ú¾Ù… اپنے دین میں  ذلت Ùˆ رسوائی کا سامنا کررھے ھیں ØŸ رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  Ù†Û’ فرمایا: میں خدا کا بندہ اور اس کا پیغمبر  (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) Ú¾ÙˆÚº لہٰذا کبھی اس Ú©Û’ فرمان Ú©ÛŒ مخالفت نھیں کروں گا اور وہ بھی کبھی ھمیں تباہ Ùˆ برباد نھیں کرے گا، عمر Ù†Û’ رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  Ú©ÛŒ بات نھیں مانی اور ابوبکر Ùˆ ابو عبیدہ سے گفتگو کرنے Ù„Ú¯Û’ ان دونوں Ù†Û’ بھی اس کا جواب دیا،انھوں Ù†Û’ اس واقعہ Ú©Û’ بعد کھا: جس دن میں Ø´Ú© Ùˆ تردید میں تھا پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  سے اس طرح گفتگو Ú©ÛŒ کہ اس انداز میں کبھی ان سے ھمکلام نھیں ھوا تھا۔۔۔[21]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next