حضرات ائمه عليهم السلام



آپ(ع) Ù†Û’ رسول اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمکے ساتھ Ú†Ú¾ سال تک Ú©ÛŒ زندگی گذاری، او رآپ پر وہ تمام مصیبتیں پڑیں جو وفات رسول Ú©Û’ بعد اھل بیت  (ع)پر پڑیں یھاں تک کہ آپ Ú©Û’ بھائی امام حسن علیہ السلام Ú©Ùˆ زھر سے شھید کردیا گیا او رآ Ù¾ Ù†Û’ اپنی زندگی میں اپنی والدہ گرامی، پدر بزرگوار اور اپنے بھائی Ú©Û’ غم Ú©Ùˆ برداشت کیا۔

اور جس وقت معاویہ کی موت هوئی تو یزید اس کا وارث بنا اوراس نے سب مسلمانوں کو اپنی بیعت کے لئے بلایا، تو ان میں سے بعض لوگوں نے نالائق جوان کی بیعت کرنے سے انکار کردیا۔

چنانچہ آپ کی حکومت وقت سے مخالفت کے تین اھم اسباب تھے:

۱۔یزید کا مستحق خلافت نہ هونا اور خلافت کی اھلیت نہ رکھنا۔

۲۔صلح امام حسن علیہ السلام میں جو معاہدہ کیا گیا تھا وہ پورا هوچکا تھا کیونکہ معاویہ کے ساتھ یہ طے هوا تھا کہ معاویہ کے بعد خلافت آپ (امام حسن (ع)) ھی کے پاس رھے گی او راگر امام حسن (ع) کے لئے کوئی ناخوشگوار حادثہ پیش آگیا تو ان کے بعد حق خلافت ان کے بھائی امام حسین علیہ السلام کو هوگا، لہٰذا معاویہ کو اپنے بعد کسی کو خلیفہ معین کرنے کاکوئی حق نھیں تھا۔ [15]

اس  کا مطلب یہ Ú¾Û’  کہ معاویہ Ú©Û’ مرتے Ú¾ÛŒ امام حسین علیہ السلام در حقیقت صاحب خلافت هوگئے تھے کیونکہ معاویہ Ù†Û’ اس معاہدہ پر بھی دستخط کر رکھے تھے۔

۳۔ اس وقت کے حالات اس طرح کے تھے کہ ایسے حالات میں قیام کرنا واجب هوجاتا ھے کیونکہ خود آپ (ع) نے ایک حدیث میں اس طرح اشارہ کیا ھے:

”انی لم اخرج بطراً و لااشراً ولامفسداً ولاظالماً وانما خرجت اطلب الصلاح فی امة جدی محمد (ص) ارید ان آمر بالمعروف وانھیٰ عن المنکر“[16]

(میں کسی فتنہ وفساد اور ظلم کے لئے نھیں نکل رھا هوں بلکہ میں اپنے جد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلمکی امت کی اصلاح کے لئے نکل رھا هوں اور میں امر بالمعروف او رنھی عن المنکر کرنا چاہتا هوں)

اسی طرح اپنے شیعوں کے نام ایک خط لکھتے هوئے فرماتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next