اھل بیت(علیہم السلام)کی محبت و عقیدت سے متعلق کچھ باتیں (2)



یہ ھے ولاء کا مستقبل اسی کی طرف زیارت جامعہ میں اشارہ کیا گیا ھے، منتظر ”لاٴمرکم مرتقب لدولتکم۔۔۔حتی یحیی اللّٰہ تعالیٰ دینہ بکم، و یردّکم فی اٴیامہ، و یظھرکم لعدلہ، و یمکنکم فی اٴرضہ“۔

آپ کے امر کا منتظر ھوں، آپ کی حکومت کی طرف آنکھ لگائے ھوئے ھوں ۔۔۔یھاں تک کہ خدا آپ کے ذریعہ اپنے دین کو زندہ کر دے اور آپ کو اپنے زمانہ میں واپس لائے اور اپنے عدل کے لئے آپ کو غالب کر دے اور اپنی زمین پر آپ کو قدرت عطا کر دے۔

آخری لفظ سورہ قصص کی ابتدائی آیتوں کی طرف اشارہ ھے:

<وَ نُرِیدُ اٴن نَمُنَّ عَلیٰ الَّذِینَ اسْتُضْعِفُوا فِی الاٴرضِ وَ نَجعَلَھُم اٴئِمَّةً، وَ نَجعَلَھُمُ الوَارِثِینَ، وَ نُمَکِّنَ لَھُم فِی الاٴرضِ>

ھم چاہتے ھیں کہ ان لوگوں پر احسان کریں جن کو زمین پر کمزور کر دیا گیا ھے اور انھیں امام بنائیں اور انھیں وارث قرار دیں اور زمین پر انھیں قدرت عطا کر دیں۔

اور یہ انتظار، عمل، جد و جھد، صبر و مقاومت، تعمیر، دین ِ خدا کے لئے زمین ھموار کرنے کی کوشش، روئے زمین پر حکومت خدا کے قائم کرنے کے لئے لوگوں کو حاضر کرنے کی صورت میں ظاھر ھوتا ھے نیز:

لوگوں کو خدا کی طرف دعوت دیں، نیک باتوں کا حکم دیں،بری باتوں سے روکیں، باطل سے جنگ کریں اور کفر کے سر غناؤں سے جھاد کریں۔

اب ھم آپ کے سامنے دعائے ندبہ کے کچھ جملے پیش کرتے ھیں،جس کو پڑھ کر مومنین(علیہ السلام) اپنے امام(علیہ السلام) کے فراق اور ان کی کشائش کے انتظار میں آہ و زاری کرتے ھیں۔

”اٴین بقیة اللّٰہ التی لا تخلو من العترة الھادیة؟

کھاں ھے وہ بقیة اللہ جس سے ھدایت کرنے والی عترت رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے دنیاخالی نھیں ھو سکتی ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next