امام زمانه(عجل الله تعالی فرجه الشريف) کے وجود پر عقلی اور منقوله دلايل



اور علی بن عیسیٰ کہتے ھیں :”اسماعیل کے بیٹے نے بتایا کہ صحت یابی کے بعد میرے والد چالیس مرتبہ سامراء گئے کہ شاید دوبارہ ان کی زیارت کر سکیں۔“

۲۔علی بن عیسیٰ کہتے ھیں:” میرے لئے سید باقی بن عطوہ علوی حسنی نے حکایت بیان کی کہ ان کے والد عطوہ امام مھدی(ع) کے وجود مبارک پر ایمان نہ رکھتے تھے اور کھا کرتے تھے :”اگر آئے اور مجھے بیماری سے شفا دے تو تصدیق کروں گا۔“ اور مسلسل یہ بات کھا کرتے تھے۔

ایک مرتبہ نماز عشاء کے وقت سب گھر والے جمع تھے کہ والد کے چیخنے کی آواز سنی، تیزی سے ان کے پاس گئے۔ انهوں نے کھا:”امام(ع) کی خدمت میں پھنچو کہ ابھی ابھی میرے پاس سے باھر گئے ھیں۔“

باھر آئے تو ھمیں کوئی نظر نھیں آیا، دوبارہ والد کے پاس پلٹ کر آئے تو انهوں نے کھا: ”ایک شخص میرے پاس آیا اور کھا: اے عطوہ، میں نے کھا: لبیک، اس نے کھا : میں هوں مھدی، تمھیں اس بیماری سے شفا دینے آیا هوں اس کے بعد اپنا دست مبارک بڑھا کر میری ران کو دبایا او ر واپس چلے گئے۔“

اس واقعہ کے بعد عطوہ ھرن کی طرح چلتے تھے ۔

زمانہ غیبت میں امام زمانہ (علیہ السلام) سے بھرہ مند هونے کا طریقہ:

اگر چہ امام زمانہ(ع) ھماری نظروں سے غائب ھیں اور اس غیبت کی وجہ سے امت اسلامی آپ(ع) کے وجود کی ان برکات سے محروم ھے جو آپ(ع) کے ظهور پر متوقف ھیں، لیکن بعض فیوضات ظهور سے وابستہ نھیں ھیں۔

آپ(ع) Ú©ÛŒ مثال آفتاب Ú©ÛŒ سی Ú¾Û’ØŒ کہ غیبت Ú©Û’ بادل پاکیزہ دلوں میں آپ(ع) Ú©Û’ وجود Ú©ÛŒ تاثیر میں رکاوٹ نھیں بن سکتے، اسی طرح جیسے سورج Ú©ÛŒ شعاوٴں سے اعماق ِزمین میں موجود نفیس جواھر پروان چڑھتے ھیں اور سنگ Ùˆ  خاک Ú©Û’ ضخیم پردے اس گوھر Ú©Ùˆ آفتاب سے استفادہ کرنے سے نھیں روک سکتے۔

جیسا کہ خداوند متعال کے الطاف ِخاصّہ سے بھرہ مند هونا دوطریقوں سے میسر ھے۔

اول۔جھاد فی اللہ کے ذریعے، یعنی خدا کے نور عنایت کے انعکاس میں رکاوٹ بننے والی کدورتوں سے نفس کوپاک کرنے سے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next