امام زمانه(عجل الله تعالی فرجه الشريف) کے وجود پر عقلی اور منقوله دلايل



حضرت امام حسن عسکری(ع) اٹھے، تیزی سے گھر میں داخل هوئے اور جب باھر تشریف لائے تو آپ(ع) اپنے شانے پر ایک تین سالہ بچے Ú©Ùˆ لئے هوئے تھے جس کا چھرہ چودهویں Ú©Û’ چاند Ú©ÛŒ طرح دمک رھا تھا، اس Ú©Û’ بعد آپ(ع) Ù†Û’ فرمایا  :”اے احمد بن اسحاق !اگر تم خدا اور اس Ú©ÛŒ حجتوں Ú©Û’ لئے محترم نہ هوتے تو تمھیں اپنے بیٹے Ú©ÛŒ زیارت نہ کراتا، یہ پیغمبر خدا(ص) کا ھمنام اور Ú¾Ù… کنیت Ú¾Û’Û” یہ وہ Ú¾Û’ جو زمین Ú©Ùˆ عدل وانصاف سے اس طرح پر کر دے گا جس طرح ظلم وجور سے بھر Ú†Ú©ÛŒ هوگی۔

اے احمد بن اسحاق !اس امت میں اس Ú©ÛŒ مثال خضر وذوالقرنین Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” خدا Ú©ÛŒ قسم، اس Ú©ÛŒ غیبت ایسی هوگی کہ ھلاکت سے اس Ú©Û’ سوا کوئی نہ بچ سکے گا جسے خدا اس فرزند Ú©ÛŒ امامت پر ثابت قدم  رکھے اور جسے خدا Ù†Û’ دعائے تعجیل فرج Ú©ÛŒ توفیق عنایت Ú©ÛŒ هو۔“

پھر احمد بن اسحاق کہتے ھیں کہ میں نے پوچھا:”اے میرے آقا !کیا کوئی علامت ھے جس سے میرا دل مطمئن هو جائے ؟ “

اس بچے نے فصیح عربی میں کھا :((اٴنا بقیةا للّٰہ فی اٴرضہ والمنتقم من اعدائہ)) میں اس زمین پر بقیةاللہ اور دشمنان خدا سے انتقام لینے والا هوں۔ اے احمد بن اسحاق! دیکھنے کے بعد طلب ِ اثر نہ کرو۔“

احمد بن اسحاق کہتا ھے کہ میں مسرور وخوشحال باھر آیا اور اگلے دن امام(ع) کی خدمت میں جا کر عرض کی:”یابن رسول اللہ! آپ(ع) نے مجھ پر جو احسان فرمایا اس سے میری خوشی میں بے انتھا اضافہ هوا ھے۔ اس بچے میں خضر وذوالقرنین کی صفت کو بھی میرے لئے بیان فرمائیے ؟“

امام(ع) Ù†Û’ فرمایا:”غیبت کا طولانی هونا،  اے احمد۔“

عرض کی :”یا بن رسول اللہ !اس بچے کی غیبت طولانی هوگی ؟“

امام(ع) نے فرمایا : ھاں، خدا کی قسم ایسا ھی هوگا۔ غیبت اتنی طولانی هوگی کہ اکثر غیبت کے ماننے والے بھی انکار کرنے لگیں گے اور سوائے ان کے کوئی نہ بچے گا جن سے خداوند متعال ھماری ولایت کا اقرار لے چکا ھے او رجن کے دلوں میں ایمان کو لکھ دیا ھے اور اپنی روح کے ساتھ جن کی تائید فرمائی ھے۔اے احمد بن اسحاق! یہ امر خدا میں سے ایک امر، رازِ خدا میں سے ایک راز اور غیب خدا میں سے ایک غیب ھے۔

میں Ù†Û’ جو Ú©Ú†Ú¾ دیا Ú¾Û’ اسے Ù„Û’ لو، اسے چھپا کر رکھو اور شاکرین میں سے هوجاوٴ  تاکہ قیامت Ú©Û’ دن ھمارے ساتھ علیین میں سے هوسکو۔“[47]

۴۔سنی اور شیعہ روایت کے مطابق آپ(ع) کا ظهور خانہ کعبہ سے هوگا۔آپ(ع) کے دائیں جبرئیل اور بائیں میکائیل هوں گے۔ چونکہ حضرت جبرئیل(ع) انسان کے حوائج معنوی یعنی افاضہ علوم اور معارف الھیہ کا واسطہ، اور حضرت میکائیل(ع) مادی ضروریات یعنی افاضہٴ ارزاق کا واسطہ ھیں، بنا بر ایں علوم وارزاق کے خزائن کی کلید آپ(ع) کے اختیار میں ھے۔[48]سنی او رشیعہ روایت میں ظهور کے وقت آپ(ع) کی صورت مبارک کو کوکب درّی سے تشبیہ دی گئی ھے[49] اور ((لہ ھیبة موسیٰ وبھاء عیسی وحکم داوود وصبر ایوب ))[50]،امام علی رضا(ع) کی حدیث کے مطابق ایسے لباس میں ملبوس هوں گے کہ ((علیہ جیوب النور تتوقد من شعاع ضیاء القدس))[51]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next