امام زمانه(عجل الله تعالی فرجه الشريف) کے وجود پر عقلی اور منقوله دلايل



دوم۔اضطرار کے ذریعے جو فطرت اور مبدء فیض کے درمیان موجود پردوں کو ہٹاتا ھے<اٴَمَّنْ ےُجِیْبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاہُ وَ یَکْشِفُ السُّوْءَ>[58]

اسی طرح فیض ِالٰھی Ú©Û’ وسیلے سے استفادہ کرنا جو اسم اعظم ومَثَلِ اعلیٰ Ú¾Û’ØŒ  دو طریقوں سے ممکن Ú¾Û’ :

اول۔فکری،ا خلاقی اور عملی تزکیہ کہ ((اٴما تعلم اٴن اٴمرنا ھذا لاینال إلا بالورع))[59]

  دوم۔اضطرار اوراسباب مادی سے قطع تعلق Ú©Û’ ذریعے کہ اس طریقے سے بہت  سے افراد جن Ú©Û’ لئے کوئی چارہ کار نہ بچا تھا اور جو بالکل بے دست وپا هو کر رہ گئے تھے، امام(ع) سے استغاثہ کرنے Ú©Û’ بعد نتیجہ حاصل کرنے میں کامیاب هو گئے۔

آخر میں Ú¾Ù… ساحت مقدس امام زمانہ(ع) Ú©Û’ حضور میں اپنے قصور وتقصیر کا اعتراف کرتے ھیں۔آپ(ع) وہ ھیں جس Ú©Û’ وسیلے سے خدا Ù†Û’ اپنے نور اور آپ(ع) Ú¾ÛŒ Ú©Û’ وجودِ مبارک سے اپنے کلمے Ú©Ùˆ پایہ تکمیل تک پھنچایا Ú¾Û’ØŒ کمالِ دین امامت سے Ú¾Û’ اور کمال ِامامت آپ(ع) سے Ú¾Û’ اور آپ   (ع)Ú©ÛŒ ولادت Ú©ÛŒ شب یہ دعا وارد هوئی Ú¾Û’ ((اللّٰھم بحق لیلتنا ھذہ ومولودھا وحجتک وموعودھا التی قرنت إلی فضلھا فضلک، فتمّت کلمتک صدقاً Ùˆ عدلاً، لا مبدّل لکلماتک Ùˆ لا معقّب لآیاتک، Ùˆ نورک المتعلق Ùˆ ضیائک المشرق Ùˆ العلم النور فی طخیاء الدیجور الغائب المستور جلّ مولدہ Ùˆ کرم محتدہ، Ùˆ الملائکة شَہَّدَہ واللّٰہ ناصرہ Ùˆ موٴیّدہ إذا آن میعادہ، والملائکة امدادہ، سیف اللّٰہ الذی لا ینبو، Ùˆ نورہ الذی لا یخبو، Ùˆ ذو الحلم الذی لا یصبو…))Û”[60]

 


[1] رجوع کریں آئندہ صفحہ حاشیہ نمبر۲۔

[2] بحار الانوار ج۱۶ ص۲۱۰(فقط مبعوث هوا هوں اس لئے کہ مکارم الاخلاق کو پایہ تکمیل تک پھنچا سکوں۔

[3] سورہٴ فاطر، آیت۱۰۔” پاکیزہ کلمات اسی کی طرف بلند هوتے ھیں اور عمل صالح انھیں بلند کرتا ھے“۔

[4] سورہٴ ابراھیم، آیت۱۔”الٓر یہ کتاب ھے جسے آپ کی طرف نازل کیا ھے تاکہ آپ لوگوں کو حکم خدا سے تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لے آئیں“۔

[5] ”جواس حال میں مر جائے کہ اپنے زمانہ کے امام کو نہ پہچانے تو وہ جھالت کی موت مرے گا“۔مسند الشامیین، ج۲، ص۴۳۷، المعجم الکبیر، ج۱۹، ص ۳۸۸۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next