امام زمانه(عجل الله تعالی فرجه الشريف) کے وجود پر عقلی اور منقوله دلايل



[47] کمال الدین وتمام النعمة، ص۳۸۴و ینابیع المودة،ص۴۵۸۔

[48] عقدالدرر الباب الخامس وفصل اول الباب الرابع،ص۶۵؛ الامالی للمفید، ص ۴۵۔

[49] فیض القدیر، ج۶، ص۳۶۲، نمبر۹۲۴۵۔کنزالعمال، ج۱۴، ص۲۶۴، نمبر۳۸۶۶۶۔

ینابیع المودة، ج۲، ص ۱۰۴، ج۳، ص۲۶۳، اور اھل سنت کی دوسری کتابیں

بحار الانوار، ج۳۶، ص۲۱۷، ۲۲۲وج۵۱،ص۸۰ اور دوسرے موارد اور شیعوں کی دوسری کتابیں۔

[50] بحار الانوار،ج۳۶، ص۳۰۳۔

[51] بحار الانوار، ج۵۱، ص۱۵۲۔”اس پر نور کے اس طرح لباس ھیں جو قدس کی روشنی سے روشن رہتے ھیں“۔

[52] الغیبة، ص۴۵۲ و۴۵۳، عقدالدرر الباب الرابع، فصل اول ، ص۶۵۔

[53] سورہٴ صف، آیت ۸۔”یہ لوگ چاہتے ھیں کہ نور خدا کو اپنے منھ سے بجھا دیں اور اللہ اپنے نور کو مکمل کرنے والا ھے چاھے یہ بات کفار کو کتنی ناگوار کیوں نہ هو“۔

[54] سورہٴ اسراء، آیت ۳۳۔”جو مظلوم قتل هوتا ھے ھم اس کے ولی کو بدلہ کا اختیار دے دیتے ھیں“۔

[55] سورہٴ یس، آیت۸۲۔”اس کا صرف امر یہ ھے کہ کسی شئے کے بارے میں یہ کھنے کا ارادہ کر لے کہ هو جااور وہ شئے هوجاتی ھے“۔

[56] الغیبةشیخ طوسی، ص۲۸۱۔    

[57] کشف الغمة، ج۲، ص۴۹۳۔

[58] سورہٴ نمل، آیت ۶۲۔”بھلا وہ کون ھے جو مضطر کی فریا د کو سنتا ھے جب وہ اس کو آواز دیتا ھے اور اس کی مصیبت کو دور کردیتا ھے“۔

[59] بحار الانوار، ج۴۷، ص۷۱۔”کیا تم نھیں جانتے کہ ھمارے امر تک نائل نھیں هوسکتے مگر تقویٰ کے ذریعہ“۔

[60] مصباح متھجد، ص۸۴۲۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17