فروع دین



جب صبر کا پیمانہ لبریز هوا تو ایک دن نماز عصر کے بعد آپ(ع) کے دروازے پر آیا، خادم نے پوچھا: تمھاری حاجت کیا ھے؟

جواب دیا: میری حاجت شریف کی خدمت میں سلام کرنا ھے۔

خادم نے کھا: اپنے مصلّے پر عبادت میں مشغول ھیں۔

عنوان چوکھٹ پر بیٹھ گیا، خادم نے باھر آکر کھا: برکت خدا کی خدمت میں حاضر هو۔

عنوان کہتا Ú¾Û’: داخل هو کر میں Ù†Û’ سلام کیا۔ آپ  (ع)Ù†Û’ سلام کا جواب دیا اور فرمایا: بیٹھ جاؤ، خدا تمھاری بخشش فرمائے۔ Ú©Ú†Ú¾ دیر تک آپ سر جھکائے بیٹھے رھے، اس Ú©Û’ بعد سراٹھا کر میری کنیت Ú©Û’ بارے میں پوچھا اور دعا دی۔

میں نے خود سے کھا: اس سلام و زیارت سے اگر اس دعا کے علاوہ کوئی دوسری چیز میرے نصیب میں نہ هو تو یھی دعا بہت ھے۔

اس کے بعد سر اٹھا کر فرمایا: کیا چاہتے هو؟

میں نے کھا: خدا سے التجا کی ھے کہ آپ کے دل کو میری طرف متوجہ اور آپ کے علم سے مجھے بھی کچھ نصیب کرے، امیدوار هوں میری دعا قبول هوچکی هو۔

آپ  (ع)Ù†Û’ فرمایا: اے اباعبداللہ! علم تعلم سے نھیں، علم ایسا نور Ú¾Û’ کہ خدا جس Ú©ÛŒ ھدایت چاہتا Ú¾Û’ اس Ú©Û’ دل میں قرار دے دیتا Ú¾Û’ØŒ پس اگر تمھاری مراد علم Ú¾Û’ تو اپنے اندر حقیقت بندگی Ú©Ùˆ طلب کرو اور علم Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ استعمال Ùˆ عمل Ú©Û’ ذریعے طلب کرو اور خدا سے فھم مانگو  تاکہ تمھیں سمجھائے۔

میں نے کھا: حقیقت بندگی کیا ھے؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 next