کیا خدا کا بھی کوئی خالق ھے ؟



کیا اللہ تعالیٰ بھی ھماری طرح اپنے کسی فائدے ،کسی نقصان یا خطرے سے بچنے کے لئے کام انجام دیتا ھے ؟

جب ھم یہ کھتے ھیں کہ کوئی عقلمند کسی کام کو بے مقصد انجام نھیں دیتا ، اس کا کوئی نہ کوئی ھدف ضرور ھوتا ھے تو ھمیں یہ معلوم کرنا چاھئے کہ ھدف کے معنی کیا ھیں ؟

جب ھم غور کریں گے تو ھدف کے تین قابل تصور معانی ھمارے سامنے آئیں گے:

۱۔ فائدہ حاصل کرنا اور نقصان کا سد باب ۔ انسان کی کچھ حاجات اور ضروریات ھوتی ھیں ، اس کی یھی ضروریات اور کمزوریاں مختلف کام انجام دینے کی محرک بنتی ھیں ۔ وہ خطرات سے دور رھنے کے لئے کچھ اقدامات پر مجبور ھوتا ھے ۔ یہ وہ بھت سے محرکات اور ھدف ھیں جو عام طور پر ۰انسانی زندگی کا احاطہ کئے رھتے ھیں ۔

۲۔ ممکن ھے کسی کام کے انجام دینے کی پھلی غرض دوسروں کو نفع پھنچانا ھو ، لیکن در حقیقت اس کام کا مقصد خود انسان کی اپنی معنوی تکمیل اور اپنا روحانی سکون ھو ۔

اس صورت میں بھی اصل مقصد اپنی ذات کے لئے نفع حاصل کرنا اور نقصان و ضرر سے خود کو محفوظ کرنا ھوتا ھے دوسروں کو فائدہ پھنچانا در اصل اس مقصد اور ھدف کے حصول کا ایک ذریعہ ھوتا ھے ۔

بھت سے کام جو انسان بظاھر دوسروں کے نفع کے لئے اور اپنا فائدہ پیش نظر رکھے بغیر انجام دیتا ھے وہ در اصل اسی قسم کے کام ھوتے ھیں ۔ ایک دولت مند آدمی ،محتاجوں کی مدد کرتا ھے اور بظاھر اس میں اس کا اپنا کوئی فائدہ نظر نھیں آتا ، لیکن فی الواقع وہ اپنے اس رنج کو دور کرتا ھے ۔ جو محتاجوں کی تکلیف کو دیکہ کر اسے پھنچتا ھے ۔ اس طرح وہ ایک طرح کا روحانی سکون حاصل کرتا ھے یا اپنی باطنی تکمیل کے لئے یا پھر اللہ تعالیٰ سے اجر و ثواب حاصل کرنے کے لئے وہ محتاجوں کی مدد کرتا ھے ۔

اسی طرح ایک باپ اپنے فرزندوں کی پرورش اور تعلیم و تربیت کے لئے تکلیفیں برداشت کرتا ھے اور کھتا ھے کہ یہ کام میں اپنے کسی نفع کے لئے نھیں کر رھا ھوں ۔ حقیقت میں اس کا ھدف ایک مثالی فرزند کا باپ کھلانا ھوتا ھے کیونکہ وہ جانتا ھے کہ اچھے اور نیک فرزند کا باپ ھونا ایک اعزاز اور اعلیٰ افتخار ھے ۔

ظاھر ھے کہ انسان کا ھدف اپنی ذات کی تکمیل ھوتا ھے لیکن اس ھدف کو حاصل کرنے کے لئے وہ دوسروں کی تکمیل کے لئے کام کرتا ھے ۔

یہ خیال نھیں کرنا چاھئے کہ ھر شخص اچھے کام کسی مقصد کے پیش نظر انجام دیتا ھے اور یہ امید رکھتا ھے کہ اس کے اچھے کاموں کا کچھ نہ کچھ فائدہ لوٹ کر اس کی ذات کو پھنچے گا ، اس لئے اچھے کاموں کی کوئی قدر و قیمت نھیں ھے ھمیں اس انداز سے نھیں سوچنا چاھئے ۔ ھر چند کہ انسان اپنے شخصی فائدے کے لئے نیکی اور بھلائی کی راہ اختیار کرتا ھے اور برے و نا پسند یدہ کاموں سے احتراز کرتا ھے اور دوسروں کے فائدے میں اپنا نفع تلاش کرتا ھے ۔ یہ بات خود بڑی اچھی اور قابل قدر ھے کیونکہ اس طرح وہ اپنی تکمیل کی راہ اختیار کرتا ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next