والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات



ایاکم وتزوج الحمقاء فان صحبتھا بلاء، وولدھا ضیاع ۔

 

”بیوقوف عورت سے شادی مت کرو کیونکہ اس کے ہاتھ زندگی گزارناایک مصیبت اوراس کی اولاد بے فائدہ ہے“ [59]۔

 

اوراس نکتے کابیان کرنابھی ضروری ہے کہ اسلام نے کئی وجوہات کی بناپرزناکو حرام قراردیاہے، ایک اولادکاحق یہ ہے کہ وہ اپنے جائز باپ کی طرف منسوب ہو دوسرے ایسے پاکیزہ خاندانی ماحول کاتشکیل دیناہے جوصحیح تربیت میںبچے کاحق اداکرسکے۔

 

اسلام نے وہ حقوق بھی بیان کردئیے ہیں جوبنیادی طور پرماں کے ذمے ہیں پس اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ پنے بیٹے کی آنکھ کی ٹھنڈک کی خاطر اپنے آپ کواوراپنی اولاد کوہرقسم کے عیب سے محفوظ رکھے تاکہ اس کادل اپنی پاکیزہ طہارت پرمطمئن رہے اورا س پرولدالزناہونے کا دھبہ نہ لگنے پائے آج بھی مغربی ثقافت کی مثال ہماری نگاہوں کے سامنے ہے کہ جہاں دوسروں کے لئے بناؤسنگارکرنے پرعورتوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے شہوت کے سرکش گھوڑے کی لگام چھوڑ دی گئی ہے اورناجائز جنسی تعلقات کاایک ماحول بنادیاگیاہے اس کاایک نتیجہ یہ ہے کہ ناجائز بچوں کی تعدادبڑھتی جارہی ہے بچے سڑکوں پرپڑے ملتے ہیں اورجرائم اورآبروریزی کی واردتوں میں روزانہ اضافہ ہورہاہے۔

 

اس صورتحال نے معاشرے کے تارپود الگ الگ کردئیے ہیں آورغربی معاشرے کوآج اس کے خطرناک نتائج کاسامناہے اورمکتب اہل بیت نے زمانہ قدیم سے ان نتائج سے خبردارکیاہے امیرالمومنین فرماتے ہی :

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next