والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات



استحسنوا اسمائکم فانکم تدعون بھا یوم القیامة : قم یافلان بن فلان الی نورک، وقم یافلان بن فلان لانورلک۔

”اچھے ناموں کاانتخاب کرو کیونکہ روزقیامت انہیں کے ذریعے پکارے جاؤگے اورکہا جائے گا اٹھ اے فلان بن فلان تیرے ہمراہ نورہے اوراٹھ اے فلان بن فلان تونورسے خالی ہے“ [79]۔

 

۲۔ قابل ذکرہے کہ انبیا ورسل اورآئمہ کے نام بہترین نام ہیں۔ پیغمبر فرماتے ہیں : سموااولاکم اسماء الانبیاء [80]۔

”بچوں کے لئے انبیا کے ناموں کاانتخاب کرو“۔

امام باقر فرماتے ہیں :

اصدق الاسماء ماسمی بالعبودیة، وخیرھا اسماء الانبیاء صلوات اللہ علیھم [81]۔

”سب سے اچھانام وہ ہے جس میں عبودیت کااظہار ہو اوربہترین نام انبیا کے اسماء گرامی ہیں“۔

قابل توجہ بات یہ ہے کہ پیغمبر اشخاص اورشہروں کے قبیح ناموں کوتبدیل کرنے پرجس قدرحریص تھے اتنے ہی اہل بیت اوراصحاب کوخوبصورت نام عطا کرنے میں سخی تھے۔

سیرت کی کتابوں میں ملتاہے کہ جب آپ کوامام حسن کی ولادت کی خوشخبری دی گئی اور آپ کی پیاری اوراکلوتی بیٹی فاطمہ زہرا سیدة نساء العالمین کی گود میں آپ کے نواسے کاپھول کھلا توآپ فورا حضرت زہرا کے گھرتشریف لائے مولود مبارک کوہاتھوں پے لیا، دائیں کان میں اذان اوربائیں کان میں اقامت کہی اورحضرت علی سے فرمایا :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next