والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات



”لڑکے نعمت ہیں اورلڑکیاں نیکیاں ہیں اوراللہ تعالی نعمتوں کاحساب لے گا اورنیکیوں پرثواب دے گا [77]۔

 

آپ نے ملاحظہ فرمایاکہ مکتب اہل بیت نے لوگوں کے اذہان کوجاہلیت کے افکار سے پاک کیا اورانہیں آسلام کے ان ترقی یافتہ افکار سے پرکیا کہ جوعالم وجود میں آنسان کے لئے مقام ومنزلت کے قائل ہیں اس کی زندگی آزادی اورشرافت کے محافظ ہیں اوراس کے ناخن اگنے کے وقت سے اس کے حقوق کی حفاظت کرتے ہیں بالخصوص حق وجود کی اوربالخصوص لڑکیوں کے حق حیات کی ۔

 

۲۔بچے کا اچھے نام کاحق

بعض نام نہایت خوبصورت اوراعلی معانی اورحسین احساسات کے آئینہ دار ہوتے ہیں اورصاحب نام کی طرف ایسے جذب کرتے ہیں جیسے پھولوں کی تیز خوشبو شہدکی مکھی کوجذب کرتی ہے لیکن بعض نام اس قدر قبیح اوربے معنی ہوتے ہیں کہ ان کوسن کردل تنگ ہوتاہے اورکان اکتاجاتے ہے اورنام کابہت بڑا نفسیاتی اوراجتماعی اثرہوتاہے کتنے ایسے بچے ہیں کہ جن کے بدنماناموں نے ان کی راتوں کی نیند حرام اوران کے آرام وسکون کوخراب کردیاہے اوریہ نام جواس بچے کامقدربن چکاہے اس کے لئے معاشرے میں طنزومزاح اوراہانت کاموجب ہے جس کی وجہ سے اس پرہمیشہ مایوسی اوربدنصیبی سایہ فگن رہتی ہے اگرچہ بعض مضبوط لوگ نام کے اس سیاہ پردے کواپنی زندگی کی خوشیوں پرغالب آنے کی اجازت نہیں دیتے اوراسے تبدیل کرکے ایسے جڑسے اکھاڑ پھینکتے ہیں جیسے ماہرسرجن کینسر کے پھوڑے کونکال پھینکتاہے۔ اور اسلام کہ جس نے عظیم ثقافتی اورفکری انقلاب کابیڑا اٹھاررکھاہے نام کے معاملے میں بھی خاموش نہیں ہے۔

چنانچہ پیغمبر عقیدہ توحید کے منافی اوربرے ناموں کوتبدیل کردیاکرتے تھے اوربیٹے کا باپ پرحق سمجھتے تھے کہ وہ اس کے لئے اچھے نام کاانتخاب کرے فرماتے ہیں :

ان اول ماینحل احدکم ولدہ الاسم الحسن فلیحسن احدکم اسم ولدہ

”باپ کابیٹے کے لئے پہلاتحفہ اچھانام رکھناہے لہذا بچے کے لئے اچھے نام کا انتخاب کرناچاہئے“ [78]۔

اورایک دوسری حدیث میں نام کے اخروی پہلوؤں کوبیان کرتے ہوئے فرمایاہے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next