والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات



ای شی سمیت ابنی؟ قال : ماکنت لاسبقک بذلک، فقال ولاانا سابق ربی بہ، فھبط جبرئیل : فقال : یامحمد، ان ربک یقرئک السلام، ویقول لک : علی منک بمنزلة ھارون من موسی ولکن لانبی بعدک، فسم ابنک ھذاباسم ولدھارون، فقال : وماکان اسم ابن ھارون یاجبرئیل ؟ قال : شبر، فقال ان لسانی عربی فقال : سمہ الحسن، فسماہ حسنا وکناہ ابامحمد ۔

”آپ نے میرے بیٹے کانام کیارکھاہے ؟ عرض کیامیری کیامجال آپ سے پہلے نام رکھوں توآپ نے فرمایا میں بھی اپنے پروردگار پرسبقت نہیں کرسکتا، پس جبرئیل نازل ہوئے اورکہا اے محمد تمہارپروردگار تمہیں سلام کہتاہے اورفرماتاہے کہ علی کوتم سے وہی نسبت ہے جوہارون کوموسی سے ہے مگریہ کہ تیرے بعد کوئی نبی نہیں ہے لذا اپنے بیٹے کاوہی نام رکھو جوہارون کے بیٹے کانام تھا پیغمبر نے پوچھا جبرئیل ہارون کے بیٹے کاکیانام تھا توجواب دیاشبر، پیغمبر نے فرمایا میری زبان توعربی ہے توجبرئیل نے کہاپس اس کانام حسن رکھئے چنانچہ آپ نے نام حسن اورکنیت ابومحمد رکھی [82]۔

اورجب امام حسین پیدا ہوئے توآپ کوپیغمبر کے پاس لایاگیا آپ بہت خوش ہوئے اوردائیں کان میں آذان اوربائیں کان میں اقامت کہی اورجب ساتواں دن ہوا توآپ کانام حسین رکھااورحضرت فاطمہ کوبچے کاسرمنڈانے اوراس کے بالوں کے برابرچاندی صدقے میں دینے کاحکم دیا جس طرح ان کے بھائی امام حسن کی ولادت کے موقعے پرکیاجاچکاتھا اورحضرت فاطمة نے آپ کے حکم کی اطاعت کی [83]۔

پیغمبر کی ان تعلیمات میں بچے کے نام کوجواس قدر اہمیت دی گئی ہے یہ بغیر وجہ کے یاکسی عیاشی کا شاخصانہ نہیں ہے بلکہ اس کا سرچشمہ برے نام کے نتائج سے آگاہ ترقی یافتہ فکرہے اورآج کے جدید علوم بھی انہیں تعلیمات نبویہ کی تائیدکرتے ہیں آج علماء نفسیات کہتے ہیں کہ انسان کا اپنے نام اورلقب کے ساتھ بہت گہراتعلق ہوتاہے اگرکسی کانام خراب اوربھدا ہے تواس کے کان کے ساتھ مسلسل ٹکراتے رہنا اوراس کے ذہن میں مسلسل پڑتے رہنااس کے باطن پربھی اثرکرتاہے اوراس کااخلاق ورفتاربھی اسی طرح خراب ہوجاتے ہیں

۔ اوربلاشک اسی وجہ سے پیغمبر بعض لوگوں کے نام تبدیل کر دیا کرتے تھے چنانچہ آپ نے حرب (جنگ) کا نام سمح (سخی) رکھا [84]۔

اورآئمہ نے بھی اس حق کی پاسداری پر زور دیا ہے امام موسی کاظم فرماتے ہیں:

اول مایبرالرجل ولدہ ان یسمیہ باسم حسن، فلیحسن احدکم اسم ولدہ[85]

”سب سے پہلا احسان جو کوئی شخص اپنے بچے پر کر سکتا ہے وہ اچھا نام ہے پس اپنے بچوں کے لئے اچھے ناموں کا انتخاب کرو“۔

اورامام صادق نے آئمہ کے ناموں کے بعض فوائد ذکرکئے ہیں جب کسی نے آپ سے عرض کیا آپ پرفدا ہو جاؤں اگر ہم اپنے بچوں کے لئے آپ کے اور آپ کے باپ دادا کے ناموں کا انتخاب کریں تو ہمیں کوئی فائدہ ہوگا توآپ نے فرمایا:

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next