والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات



صحیفہ سجادیہ کی ایک اوردعامیں فرمایاہے :

اللھم اجعلنی اھابھما ھیبة السلطان العسوف وابرھما برالام الرؤوف، اجعل طاعتی لوالدی وبری بھما اقرلعینی من رقدة الوسنان، واثلج لصدری من شربة الظمآن حتی اوثرعلی ھوای ھواھما۔

”میرے اللہ میرے دل میں والدین کی ایسی ہیبت پیداکردے جیسی ظالم بادشاہ کی ہوتی ہے، ان سے نرم دل ماں جیسا حسن سلوک کروں اور ان کی اطاعت اوران کے ساتھ حسن سلوک کومیری آنکھ کے لئے نیندسے زیادہ شیرین اورسوزش جگرکے لئے شربت سے زیادہ ٹھنڈاقراردے تاکہ میں اپنی خواہشات پران کی خواہشات کی ترجیح دوں“ [39]۔

اوردوسرے اماموں نے بھی یہی روش اپنائی اورہراس کام سے پرہیز کیاجس میں والدین کی ہتک حرمت کاپہلونکلتاہو۔

ابراہیم بن مہزم سے روایت ہے وہ کہے ہیں ”امام صادق سے ملنے کے بعد میں شام کومدینہ میں اپنے گھرآیااورمیری ماں بھی میرے ساتھ تھی میرے اوراس کے درمیان توتومیں میں شروع ہوگئی اورمیرے لہجے میں سختی آگئی اگلی صبح نمازادا کرنے کے بعد جب میں امام کی خدمت میں پہنچاتوآپ نے فورا کہا:

یاابامھزم، مالک ولخالدة اغلظت فی کلامھا البارحة؟اما علمت ان بطنھامنزل قدسکنتہ، وان حجرھا مھدقدغمزتہ، ثدیھا وعاو قدشربتہ؟ قال: قلت: بلی قال: فلاتغلظ لھا۔

”ابومہزم تمہارے اوروالدہ کے مابین کیاہواتھا کہ گذشتہ شب تواس سے سخت لہجے میں گفتگوکررہاتھا کیاتجھے نہیں معلوم کہ اس کاشکم تیراگھررہاہے، اس کی آغوش تیرے لئے گہوراہ رہ چکی ہے اوراس کاپستان تیرے پینے کابرتن رہاہے۔ ابن مہزم کہتے ہیں میں نے عرض کیاہاں مولاایساہی ہے توامام نے فرمایا پِ اس کے ساتھ سخت لہجہ میں باتیں مت کرو“ [40]۔

ان کلمات نے بیٹے پرجادوکاسااثرکیا اوراس نے فورا جاکرماں سے معافی مانگی لیکن افسوس کہ آج کے جوان غلط تربیت، منحرف روش یانام نہاد ترقی یافتہ ثقافت کی وجہ سے والدین کوگندی ترین گالیاں دیتے ہیں، ان پرلعن طعن کرتے ہیں اوران پراپنا جام غضب انڈیلتے ہیں جب کہ والدین انہیں مخلصانہ نصیحت کرتے ہیں اس چیزکاوالدین پربہت برااثرہوتاہے اوروہ تلخ ناکامی کاشکارہوجاتے ہیں لیکن آئمہ والدین کے ساتھ ان کے مقام ومرتبہ کے مطابق شیرین اورمہذہب عبارات کے ساتھ بات کرنے کاحکم دیتے ہیں اوریہ کہ ان کے سامنے آوازبلند نہ کی جائے۔

حکم سے روایت ہے کہ میں نے امام صادق سے عرض کیامیرے والدنے مجھے ایک گھرصدقہ میں دیاتھا پھراس کی رای تبدیل ہوگئی اوراس نے وہ گھرمجھ سے واپس لے لیا، اب قاضی میرے حق میں فیصلہ دیتے ہیں توآپ نے فرمایا:

نعم ما قضت بہ قضاتکم، وبئس ماصنع والدک انماالصدقة للہ عزوجل فماجعل للہ عزوجل فلارجعة لہ فیہ، فان انت خاصمتہ فلاترفع علیہ صوتک، وان رفع صوتہ فاخفض انت صوتک۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next