غدیر کے سلسله میں اعتراضات کی تحقیق



پانچوے: یہ معنی اس چیز کے برخلاف ھیں جو حدیث غدیر سےصحابہ نے سمجھے ھیں، لہٰذا حسّان بن ثابت اپنے شعر میں قول رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کو بیان کرتے ھوئے کہتے ھیں: ”ورضیت من بعدی اماماً و ھادیاً“، ( میں اس بات سے راضی ھوں کہ میرے بعد علی علیہ السلام امام اور ھادی ھیں)۔

۱۱۔ حسن مثنّیٰ کی روایت سے استدلال

شاہ ولی اللہ دھلوی کہتے ھیں: ابو نعیم اصفھانی نے حسن مثنّیٰ سے نقل کیا کہ ان سے سوال ھوا: کیا ”من کنت مولاہ“، حضرت علی علیہ السلام کی خلافت پر دلیل ھے؟ تو انھوں نے جواب میں کھا: اگر اس حدیث سے رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی مراد خلافت تھی تو اس کو صاف صاف الفاظ میں بیان کرنا چاہئے تھا کیونکہ آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)لوگوں میں سب سے زیادہ فصیح و بلیغ تھے۔۔۔۔۔“

جواب:

اگر حسن مثنّیٰ کی روایت کو تھوڑی دیر کے لئے قبول بھی کرلیں تو بھی اس کا کوئی اعتبار اور حجت نھیں ھے، کیونکہ وہ کوئی معصوم تو تھے نھیں، اور ان کا شمار صحابہ میں بھی نھیں ھوتا، جس سے ان کا یہ معنی سمجھنا اھل سنت کے نزدیک معتبر مانا جائے۔

دوسرے: اس حدیث کی کوئی سند نھیں ھے۔

تیسرے: کس طرح حضرت رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اس حدیث میں خلافت و امامت کے مسئلہ کو فصیح طور پر بیان نھیں کیا ھے؟ جبکہ قرائن حالیہ اور قرائن مقالیہ کے پیش نظر رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حضرت علی علیہ السلام کے لئے خلافت و امامت کو حدیث غدیر میں واضح طور پر بیان فرمایا ھے، اور علمائے بلاغت کا کھنا ھے کہ ”کنایہ“، ”صراحت“ سے زیادہ فصیح ھوتا ھے، نیز یہ کہ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے دوسری روایات میں حضرت علی علیہ السلام کی خلافت و امامت کو واضح طور پر بیان کیا ھے۔

۱۲۔ محبت کے معنی مراد لینے پر قرینہ کا موجود ھونا

شیخ سلیم البشری کا کھنا ھے:

 â€Ø­Ø¯ÛŒØ« غدیر میں ایسا قرینہ پایا جاتا Ú¾Û’ جس Ú©ÛŒ بنا پر لفظ ”مولیٰ“ سے محبت Ú©Û’ معنی مراد لینا صحیح Ú¾Û’ØŒ اور وہ قرینہ یہ Ú¾Û’ کہ یہ حدیث اس واقعہ Ú©Û’ بعد بیان ھوئی Ú¾Û’ جو یمن میں پیش آیا تھا، اور وہ یہ کہ بعض لوگوں Ù†Û’ آپ Ú©Û’ خلاف قدم اٹھایا تھا، لہٰذا رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)روز غدیر حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ مدح Ùˆ تعریف کرنا چاہتے تھے، تاکہ لوگوں Ú©Û’ سامنے ان Ú©Û’ فضائل Ùˆ عظمت بیان ھوجائے ØŒ اور جس Ù†Û’ حضرت علی علیہ السلام پر حملہ کیا تھا اس Ú©Û’ مقابلہ پر یہ بات کھیں۔“[34]

دھلوی صاحب بھی کہتے ھیں:

”اس خطبہ کا سبب (جیسا کہ مورخین اور سیرت لکھنے والے کہتے ھیں) یہ تھا کہ اصحاب کی ایک جماعت جو حضرت علی علیہ السلام کے ساتھ یمن میں تھی جیسے بریدہٴ اسلمی، خالد بن ولید وغیرہ انھوں نے یہ طے کیا تھا کہ جنگ سے واپسی پر آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے حضرت علی علیہ السلام کی شکایت کریں گے۔۔۔ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے ان حالات کے پیش نظر روز غدیر لوگوں کو حضرت علی علیہ السلام کی محبت کی دعوت دی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next