مہدی موعود محمد بن حسن عسکری(علیہ السلام) ھیں



واضح ھے کہ جناب سمری کا مقام وھی ھے جو جناب ابو القاسم حسین بن روح کا تھا۔ (امام کی طرف سے انھیں وکالت حاصل تھی) کہ طبعی طور پر اےسی حیثیت ھو گی کہ ضرورت کے وقت امام سے زیارت اور ملاقات کریں یھی وجہ ھے امام کی تقریریں، وصیتیں، ارشادات اور اوامر جنھیں نواب خاص ظاھر کرتے تھے سب کی سب تو اتر کی حد کو پھونچی ھوئی ھیں[29]

اس کے علاوہ بے شمار روایات وارد ھوئی ھیں جو نواب اربعہ کے زمانہ میں امام کی ملاقات کے حوالے سے واضح الفاظ میں تاکید کرتی ھیں کہ بہت ساری ملاقاتوں کا اتفاق شیعوں کی موجودگی میں ھوا ھے اور ھم ملاقات کرنے والوں کے اسماء کے بیان میں ان کی طرف اشارہ کریں گے۔ وہ لوگ درج ذیل ھیں:

ابراھیم بن ادرےس ابو احمد[30] ابراھیم بن عبدہ نیشاپوری[31] ابراھیم بن محمد تبریزی[32] ابراھیم بن مہزیار ابو اسحاق اھوازی[33] احمد بن اسحاق بن سعد اشعری[34] (سعد بن عبد اللہ بن ابی خلف اشعری جو شیخ صدوق کے والد اور شیخ کلینی کے مشایخ میں ھیں[35] ایک مرتبہ ان کے ساتھ امام زمانہ(علیہ السلام) کے حضور ملاقات ھوئی ھے) و احمد بن حسین بن عبد الملک ابو جعفر ازدی (یا اودی)[36] و احمد بن عبد اللہ ھاشمی (عباس کی اولاد اور دوسرے ۳۹ لوگوں کے ھمراہ)[37] و احمد بن ھلال ابو جعفر عبرتائی (جو غالی اور ملعون ھوگیا اس کے ھمراہ بھی کچھ لوگ تھے جنھوں نے حضرت کا دیدار کیا جملہ افراد میں سے علی بن بلال، محمد بن معاویہ بن حکیم ، حسن بن ایوب بن نوح و عثمان بن سعید عمریۻ یھاں تک کہ۰ ۴ لوگ)[38] و احمد بن محمد بن مطھر ابو علی[39] (حضرت امام علی النقی و امام حسن عسکری (علیھما السلام) کے اصحاب میں سے) اور اسماعیل بن علی نو بختی ابو سھل، [40]ابو عبد اللہ بن صالح [41]ابو محمد حسن بن وجناء نصیبی،[42] ابو ھارون،[43](جو کہ محمد بن حسن کرخی کے مشایخ میں سے ھیں) اور جعفر کذاب[44] (حضرت امام مہدی(علیہ السلام) کے چچا نے بھی حضرت کی دو مرتبہ زیارت کی ھے)امام جواد(علیہ السلام) کی دختر حکیمہ خاتون[45] زھری[46] (یازھرانی کہ جناب عمری بھی ان کے ھمراہ رھے ھیں )اور رشیق صاحب المادرای[47] ابو القاسم الروحی [48]عبد اللہ سوری[49] عمرو اھوازی[50] علی بن ابراھیم مہزیار اھوازی[51] علی بن محمد شمشاطی [52](جعفربن ابراھیم یمانی کے فرستادہ)غانم ابو سعید ھندی[53] کامل بن ابراھیم مدنی[54]، ابو عمر و عثمان بن سعید عمری[55]،محمد بن احمد انصاری ابو نعیم زیدی [56](ان کے ھمراہ)ابو علی محمودی، علان کلینی، ابو ھیثم دیناری،ابو جعفر احول ھمدانی جو تقریباً۳۰ افراد تک پھونچتے ھیں اور ان کے درمیان سید محمد بن قاسم علو ی عقییقی[57] بھی تھے۔)سید موسوی محمد بن اسماعیل بن امام کاظم(علیہ السلام)[58] (جو کہ اس زمانہ کے سادات میں سب سے زیادہ سن رسیدہ تھے) محمد بن جعفر ابو عباس حمیری[59] ( قم کے شیعوں کے ایک وفد کے ھمراہ ) محمد بن حسن بن عبید اللہ تمیمی زیدی معروف بہ ابو سورہ[60] محمد بن صالح بن علی بن محمد بن قنبرامام رضا(علیہ السلام) کے بزرگ غلاموں میں سے[61] و محمد بن عثمان عمری[62] (جو امام حسن عسکری(علیہ السلام) کی اجازت سے ۴۰ لوگوں کے ھمراہ امام مہدی(علیہ السلام) کے حضور میں شرف یاب ھوئے

 Ù…نجملہ معاویہ بن حکیم، محمد بن ایوب بن نوح[63] یعقوب بن منقوش[64] یعقوب بن یوسف ضراب غسانی[65] ویوسف بن احمد جعفری[66] Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا جا سکتا Ú¾Û’)Û”

امام مہدی(علیہ السلام) کے وکلا اور آنحضرت کی ملاقات سے مشرف ھونے اور ان کے معجزہ سے باخبر ھونے والے افراد

شیخ صدوق نے ان افراد کے اسماء ذکر کئے ھیں جو امام کے معجزات سے آگاہ تھے اور جنھوں نے آپ کی زیارت کی ھے؛ حضرت کے نواب ھوں یا تمام شیعہ۔ قابل توجہ یہ ھے کہ یہ لوگ مختلف شھروں اور علاقوں کے رھنے والے ھیں اور شیخ صدوق نے ان کے شھروں کے نام بھی ذکر کئے ھیں جسے غور و خوض سے دریافت کیا جاسکتا ھے کہ یہ لوگ تعداد کے اعتبار سے تواتر کی حد کو پھونچ چکے ھیں؛ بالخصوص سرزمین اور جغرافیائی لحاظ سے ان کے درمیان تفاوت ھونے کی بناء پر ان کے درمیان اس طرح کی ھماھنگی و یکجہتی نیز ان کا جھوٹ پر توافق کرنا اور ان کی خبر کا مجعول قرار دیا جانا محال ھے۔ اب ھم ان میںسے بعض کے اسما کا ذکر کرتے ھیں:

الف: وکلاء

۱۔بغداد سے؛ عمری اور آپ کے فرزند، حاجز، بلالی و عطار۔

۲۔ کوفہ سے؛ عاصمی۔

۳۔اھواز سے؛محمد بن ابراھیم بن مہزیار۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next