مہدی موعود محمد بن حسن عسکری(علیہ السلام) ھیں



۳۔ کلینی صحیح سند کے ساتھ علی بن ابراھیم سے اور وہ محمد بن حسین سے اور وہ ابن ابی نجران سے اور وہ فضالہ بن ایوب سے، اور وہ سدیر صیرفی سے نقل کرتے ھیں کہ میں نے امام جعفر صادق(علیہ السلام) سے اس طرح سنا:

اس امر کے مالک میں حضرت یوسف سے مشابہت پائی جاتی ھے۔۔۔ کس طرح یہ امت انکار کرتی ھے کہ خدا اپنی حجت کے ساتھ یوسف کے مانند معاملہ کرے؛ اور ان کے بازاروں میں رفت و آمد کرے ان کی زمین پر قدم رکھے تا کہ خدا ان کے بارے میں اپنے وعدے کو ثابت کرے، جس طرح یوسف کے بارے میں انجام دیا کہ ان کے بھائیوں نے کھا : کیا تم یوسف ھو؟ کھا: ھاں میں یوسف ھوں[4]

۴۔ قندوزی حنفی امام رضا(علیہ السلام) سے اس طرح نقل کرتے ھیں:

حضرت حسن بن علی عسکری(علیہ السلام) کے فرزندوں میں خلف صالح حضرت مہدی ھوں گے، ان پر خدا کا سلام ھو۔

پھر تصریح کرتا ھے کہ یہ حدیث ابو نعیم اصفھانی کی کتاب الاربعین میں بھی ذکر ھوئی ھے[5]

۵۔ اسی طرح قندوزی امام رضا(علیہ السلام) سے اس طرح روایت کرتا ھے:

”میرے بعد امام میرا بےٹا محمد اور محمد کے بعد ان کا فرزند علی اور علی کے بعد ان کا فرزند حسن اور حسن کے بعد ان کا فرزند حجت قائم ھے کہ ان کے غیبت کے ایام میں لوگ ان کا انتظار کریں گے اور ظھور کے زمانے میں ان کی اطاعت کریں گے، یھاں تک کہ زمین کو اسی طرح عدل و انصاف سے بھردے گا جس طرح ظلم و جور سے بھری ھو گی، رھا سوال یہ زمانہ قیام کب ھوگا؟ ظھور مہدی کی مثال قیامت کی مثال ھے کہ اچانک تم پر ظاھر ھو گی۔“[6]

۶۔ کلینی صحیح سند کے ساتھ علی بن ابراھیم سے اوہ وہ حسن بن موسیٰ خشاب سے اوہ وہ عبد اللہ بن موسیٰ سے اور وہ عبد اللہ بن بکیر سے اوہ وہ زرارہ سے نقل کرتے ھے کہ امام جعفر صادق(علیہ السلام) سے میں نے اس طرح سنا ھے:

”اس فرزند کے لئے اس کے قیام سے پھلے غیبت رونما ھوگی“ میں نے عرض کیا: کیوں؟ فرمایا:”خوف پایا جاتا ھے“ اور اپنے ھاتھ سے اپنے پیٹ کی طرف اشارہ کیا، پھر اس کے بعد فرمایا: ”اے زرارة! وھی منتظر ھے کہ جس کی ولادت کے بارے میں شک کریں گے، پھر کچھ لوگ کھیں گے: اس کا باپ بغیر جانشین کے مرگیا اور بعض دوسرے کھیں گے: اےسا ھے (ان کے باپ کا اس وقت انتقال ھوا ھے جب آپ شکم مادر میں تھے) اور تےسرا گروہ کھے گا: وہ اپنے باپ کی وفات سے دوسال پھلے پیدا ھوئے ھیں۔ وہ منتظر ھے، لیکن خدا وند عالم شیعوں کا امتحان لینا چاہتا ھے۔

اے زرارہ !اےسا اس وقت ھوگا جب اھل باطل شک میں ڈوبے ھوں گے“[7]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next