مہدی موعود محمد بن حسن عسکری(علیہ السلام) ھیں



۷۔ کلینی محمد بن یحییٰ سے اور وہ محمد بن حسین سے اور وہ ابن محبوب سے اور وہ اسحاق بن عمار سے نقل کرتے ھیں کہ امام صادق(علیہ السلام) نے فرمایا:

قائم کی دو غیبت ھو گی:مختصر اور طولانی؛ پھلی غیبت کے زمانہ میں حضرت کے صرف خاص شیعہ ان کی جگہ سے واقف ھوں گے لیکن دوسری غیبت کے زمانے میں صرف ان کے خالص چاھنے والے ان کی جگہ سے باخبر ھوں گے[8]

بیشک یہ خبر امام صادق(علیہ السلام) سے صادر ھوئی ھے۔ چونکہ اس کے تمام راوی ثقہ ھیں اور اس کی دلالت امام مہدی(علیہ السلام)پر روز روشن سے بھی زیادہ واضح ھے

۸۔ جناب صدوق صحیح سند کے ساتھ اپنے والد سے اور وہ عبد اللہ بن جعفر حمیری سے اور وہ ایوب بن نوح سے وہ محمد بن ابی عمیر سے اور وہ جمیل بن دراج سے اوروہ زرارہ سے نقل کرتے ھیں کہ امام صادق(علیہ السلام) نے فرمایا:

”لوگوں پر ایک اےسا زمانہ آئے گا کہ ان کا امام غائب ھو جائے گا۔“حضرت سے میں نے سوال کیا: اس وقت لوگ کیا کریں گے؟ امام نے جواب دیا: جو کچھ وہ جانتے ھیں اس سے تمسک کر کے اس پر عمل کریں گے تا کہ ان پر یہ امر روشن و آشکار ھو جائے“[9]

۹۔ کلینی نے علی بن ابراھیم سے اور وہ اپنے والد سے اور وہ ابن ابی عمیر سے اور وہ ابو ایوب خزاز سے اوروہ محمد بن مسلم سے نقل کرتے ھیںکہ میں نے امام صادق(علیہ السلام) سے اس طرح سنا:

اگر تمھارے صاحب امر کی غیبت آجائے تو اس کا انکار نہ کرنا۔[10]

واضح ھے کہ بارہ اماموں میں صرف امام مہدی کے لئے غیبت واقع ھوگی۔ اور حضرت اس حدیث کے صدور کے وقت پیدا نھیں ھوئے تھے اسی لحاظ سے حضرت کی ولادت باسعادت کے بعد گذشتہ حدیث حضرت کی غیبت پر تاکید ھے۔ ضمناً کلینی نے اس حدیث کو دو سند کے ساتھ جو کہ بالکل معتبرو مستند ھے علماء کے اتفاق سے کوئی ضعف نھیں ھے۔اصول کافی میں روایت کی ھے۔

۱۰۔ صدوق نے اپنے والد سے اور وہ محمد بن حسن اور وہ سعد بن عبد اللہ اور عبداللہ ابن جعفر حمیری احمد بن ادرےس سے اور یہ احمد بن محمد بن عےسیٰ اور محمد بن حسین بن ابی خطاب اور محمد بن عبد الجبار الرحمان بن ابی نجران اور وہ محمد بن مساور نے مفضل بن عمر جعفی سے نقل کیا ھے کہ امام صادق(علیہ السلام) سے اس طرح سنا ھے:

حجت کا نام لینے سے پرھیز کرو، جان لو خدا کی قسم تمھارا امام برسوں غایب رھے گا اور اس آزمایش و امتحان کی وجہ سے،عیوب سے پاک اور خالص ھو جائے گا، یھاں تک کہ کھا جائے گا کیا: وہ رحلت کر گئے اور دارفانی سے آخرت کی طرف کوچ کرگئے ھیں؟ یا کسی وادی اور گلی میں چلے گئے ھیں؟ اور مومنین کی آنکھیں ان پر شدید گریہ کریں گی اور تم لوگ اپنی راہ کوگم کر دو گے، بالکل اسی طرح کہ جس طرح کشتی موجوں کے درمیان اپنی راہ بھول جاتی ھے اور اس کے درمیان کوئی ہدایت نھیں پاتا اور نجات نھیں پاتا مگر وہ شخص جس کے عہد کو خدا نے قبول کر لیا ھے اور ایمان اس کی جان میں عجین ھوگیا ھے اور اپنی روح کے ذریعہ اس کی تائید کی ھو[11]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next