مہدی کے معتقدین کے فرائض سے متعلق بحث



 Ù…یں Ù†Û’ اپنی مھر بانیاں تمھیں نذر کردی ھیں؛ تم لوگوں Ù†Û’ کس بازار میں نیم سھنرے سکوں Ú©Û’ مقابلے میں اپنے دل Ú©Ùˆ فروخت کر ڈالا Ú¾Û’ØŸ میں غیبت Ú©Û’ پردے میں کسی ایسے خونین آتش Ú©Û’ نزدیک نھیں بیٹھا Ú¾ÙˆÚº جو تمھیں فراموش کرجاوں؛ لیکن تم لوگوں Ù†Û’ اپنی تمام گرمیوں Ú©Û’ باوجود مفت لکڑیوں Ú©Û’ مانند سودا کرڈالا Ú¾Û’Û”

میرا دل تم سے رنجیدہ نھیں ھے کہ جس میں نسیم خوبرو کے سوا کسی اور کا گذر نھیں ھے۔

تم ایسے نہ ھو جاو، کہ غمزہ اور عشوہ سے فریب کھا جاو اور چھاچھ سے مست ھو جاو۔

 Ú¾ÙˆØ´ÛŒØ§Ø± رھو!غیبت منتظر Ú©ÛŒ طالب Ú¾Û’ نہ عزادار کی۔“[32]

ھوشیار عیسیٰ کو صدیوں اور زمانوں بعد ھوش کے کان سے سننا چاہئے:

”بیدار رھو،“کیونکہ تمھیں نھیں معلوم کہ گھر کا مالک کب آجائے گا، شام کے وقت یا صبح کے وقت یا مرغ کی بانگ کے وقت کھیں ایسا نہ ھو کہ اچانک آجائے اور تم پڑے سوتے رھو۔

اے کاش ھم سب مجاہد پرور یونیورسٹی میں، انتظار کے داخلہ ٹسٹ میں قبول ھو جاتے؛ ایسی یونیورسٹی جس کے استاد امام صادق(علیہ السلام) نے اس طرح توصیف کی ھے:

”وَرِجَالٌ کَاَنَّ قُلُوْبَھُمْ زُبُرُ الْحَدِید، لِا یشوْبُھَا شَکٌّ فِی ذَاتِ اللّٰہِ، اَشَدُّ مِنَ الْحَجَرِ، لَوْ حَمَلُوْا عَلٰی الْجِبَالِ لَاَزَالُوْھَا۔ لَا یقصُدُوْنَ بِرَایاتِھِمْ بَلْدَةً اِلاَّ خَرَّبُوْھَا۔ کَاَنَّ عَلٰی خُیولِھِمُ الْعِقْبَانُ یتمَسَّحُوْنَ بِسَرْجِ الْاِمَامِ(علیہ السلام) یطلُبُوْنَ بِذٰلِکَ الْبَرَکَةَ وَ یحفُّوْنَ بِہ، یقوْنَہ بِاَنْفُسِھِمْ فِی الْحُرُوْبِ وَیَکْفُوْنَہ مَا یرید فِیْھِمْ؛ رِجَالٌ لَاینامُوْنَ اللَّیْلَ، لَھُمْ دَوِیٌّ فِی صَلَاتِھِمْ کَدَوِیِّ النَّحْلِ، یبیتوْنَ قِیاماً عَلٰی اَطْرَافِھِمْ وَ ےُصْبِحُوْنَ عَلٰی خُیولِھِمْ، کَاَنَّ قُلُوْبَھُمْ اَلْقَنَادِیل، وَھُمْ مِنْ خَشْیَةِ اللّٰہِ مُشْفِقُوْنَ، یدعُوْنَ بِالشَّھَادَةِ، وَ یتمَنَّوْنَ اَنْ یقتَلُوْا فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ، شِعَارُھُمْ: یالَثَارَاتِ الْحُسَین۔ اِذَا سَارُوْا ےَسِیر الرُّعْبُ اَمَامَھُمْ مَسِیرةَ شَھْرٍ، یمشُوْنَ اِلٰی الْمَوْلٰی اِرْسَالاً، بِھِمْ ینصُرُ اللّٰہُ اَمَامَ الْحَقِّ۔“[33]

”حضرت مہدی(علیہ السلام) کے انصار آھنی مرد ھیں، ان کا پورا وجود خدا پر یقین ھے وہ ایسے مرد ھیں جو چٹان سے زیادہ سخت ھیں اگر پھاڑوں کی طرف رخ کردیں تو اسے اپنی جگہ سے ہٹادیں گے، اپنے کامیاب پرچم کے ساتھ جس شھر اور مرکز کی طرف رخ کریں گے اسے تباہ و برباد کردیں گے گویا وہ لوگ تیز اور نوکیلے پنجے والے عقاب کے مانند ھیں جو سواریوں پر سوار ھوگئے ھیں۔

یہ دلیر و بھادر اور تیز پنجہ والے شیر کے مانند ھیں وہ تبرک اور خوشی کی غرض سے اپنے ھاتھ کو امام کی زین پر پھیر تے ھیں اور اس طرح سے تبرک حاصل کر تے ھوئے آنحضرت کو اپنے حلقہ میں لے لیتے ھیں۔ اور جنگوں میں اپنی جانوں کو ان کی ڈھال بنادیتے ھیں اور وہ جو بھی اشارہ کر تے ھیں وہ دل و جان کے ساتھ انجام دیتے ھیںیہ ایسے لوگ ھیں جو راتوں کو بیدار رہتے ھیں اور قرآن و مناجات شہد کی مکھی کی آواز کے مانند کرتے ھیں اور صبح تک خدا کی عبادت میں مشغول رہتے ھیں اور صبح ھوتے ھی اپنی سواریوں پر سوار ھوجاتے ھیں وہ لوگ شب کے راھی اور دن کے سپاھی ھیں، وہ لوگ اپنے امام کی آواز پر لبیک کہتے اور فروزان مشعل کی نورانی دل کے مانند نورانی قندیل ان کے سینوں میں آویزاں ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next