مرجعیت کے لئے حضرت علی (ع) کی اہلیت



تو انھوں نے کہا: کہ زہیر ابن ابی سلمیٰ، عمر نے کہا کہ اس کے بہترین اشعار کو سناؤ؟

عبد اللہ نے کہا: کہ امیر اس نے بنی غطفان جن کو بنی سنان کہا جاتا تھا ان کی مدح کی ھے۔

”اگر کرم و سخاوت کے سبب کوئی قوم سورج پر جاکر قیام کرے تو وہی قوم ھوگی جس کا باپ سنان ھے، وہ خود پاک ھے اور اس کی اولادیں بھی طاہر ہیں، اگر امن اختیار کریں تو انسان کامل، اگر بپھر جائیں، تو جنات صفت، اگر علم و تحقیق کا میدان اختیار کریں، تو دانائے دہر ہیں، اللہ کی دی ھوئی نعمات کے سبب لوگ ہمیشہ ان سے حسد کرتے رھے اور مورد حسد واقع ھونے کے سبب اللہ نے ان سے نعمتیں نہیں سلب کیں۔

عمر نے کہا: خدا کی قسم بہت عمدہ ھے اوراس تعریف کا حقیقی مستحق صرف بنی ہاشم کا گھرانہ ھے کیونکہ رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے سب سے زیادہ قریب یہی لوگ تھے۔

ابن عباس نے کہا: امیر! خدا آپ کا بھلا کرے۔

عمر نے کہا: ابن عباس جانتے ھو لوگوں نے تم کو کیوں اس (خلافت) سے روک دیا؟

عبد اللہ نے کہا: نہیں!

عمر نے کہا: ہم جانتے ہیں!

ابن عباس نے کہا: امیر وہ کیا ھے؟

عمر نے کہا: لوگ یہ نہیں چاہتے تھے کہ نبوت و خلافت تم (بنی ہاشم) میں اکٹھا ھوجائے، اور تم لوگوںنے اس مسئلہ میں بہت غرور و تکبر کا اظہار کیا، قریش نے اس مسئلہ کو خود سے حل کیا اوراس میں کامیاب ھوگئے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next