امام مہدی(عج) ایک موجود موعود



{یَاأَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا استَجِیبُوا لِلَّہِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاکُم لِمَا یُحیِیکُم}[42] 

:"اے ایمان والو؛اللہ اور رسول کو لبیک کہو جب وہ تمہیں آب حیات آفرین باتوں کی طرف بلائیں گے"

 Ù†Û صرف یہ کہ دین افیون اور نشہ آور نہیں ہے بلکہ حرکت دینے والی قوت اور زندگی Ùˆ رشد کا سبب ہے۔رسول اسلام ï·º Ú©ÛŒ ذات گرامی بھی اپنے نورانی کلمات کہ پہلے ذکر ہوچکے ہیں ان میں ہرزمانہ Ú©Û’ انسان کامل اور امام معصوم  Ú©ÛŒ شناخت Ú©Ùˆ فرد اور معاشرے Ú©ÛŒ معقول حیات کا سبب قرار دیتی ہے:

“من مات ولم یعرف امام زمانہ مات میتۃ جاہلیۃ”[43]

 Ø¬Ùˆ شخص اپنےامام زمانہ Ú©ÛŒ معرفت Ú©Û’ بغیر مرے وہ جاہلیت Ú©ÛŒ موت مرا ہے ،اور چونکہ موت زندگی کا Ù†Ú†ÙˆÚ‘ ہے لہٰذا جو جاہلیت Ú©ÛŒ موت مرا ہے اس Ú©ÛŒ زندگی بھی جاہلانہ تھی اور اس میں انسان Ú©ÛŒ اعلیٰ اور معنوی حیات کا فقدان تھا۔

زمین کا مردہ ہونے کے بعد آب حیات سے زندہ کرنے کا مسئلہ، آئمہ اہل بیتؑ کی روایات میں تاکید سے بیان ہوا ہے اور ان روایات کی بنیاد پر اللہ تعالیٰ مردہ کو انسان کامل کے وسیلہ سے زندہ کرے گا جس طرح مردہ زمین کو پانی سے زندہ کرتا ہے جیسا کہ حضرت امام محمد باقر ؑ سے روایت منقول ہے:

 â€œØ¹Ù† أبی جعفر Ø‘ قال یحییھا اللہ (عزّ وجلّ) با لقائم بعد موتھا بموتھایعنی کفر أھلھا والکافر میت”[44] 

:"اللہ تعالیٰ زمین کو اس کی موت کے بعد قائم کے ذریعے زندہ کرے گا ،زمین کی موت یعنی اس پر رہنے والے کافر ہیں اور کافر مردہ ہیں"

بعض اوقات معاشرہ،کبھی قوموں Ú©Û’ دل اورکسی وقت قوم Ú©ÛŒ تہذیب Ùˆ ثقاتفت کا پیش خیمہ مرجاتا ہے جہاں جہالت کا ماحول ہو وہاں موت Ú©ÛŒ فضا پھیل جاتی ہےکہ جسے کبھی گفتگو کرنے ،لکھنے  اور ظاہری ہدایت سے دور کیا جاتا ہے، لیکن کسی دور میں یہ بہت زیادہ عمیق اور وسعت Ù¾Ú©Ú‘ جاتی ہے تو اس وقت زمانہ Ú©Û’ مسیحاکہ جن کا نفس قدسی ہو وہ امت Ú©Ùˆ زندہ کرسکتے ہیں اور آج Ú©Û’ زمانہ میں وہ ذات کہ جن کانفس قدسی اور جن  کا وجود زندگی کا چشمہ زلال ہے وہ عظیم ترین ولی اللہ امام مہدی (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) Ú©Û’ وجود مبارک Ú©Û’ علاوہ کوئی نہیں ہوسکتا ہے۔

امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) Ú©ÛŒ معرفت انسانوں Ú©Û’ قلوب Ú©Ùˆ حیات بخشنے کا سبب ہے۔اور بشر Ú©Ùˆ معقول اور انسانی حیات عطا کرتی ہے کہ جس کا ثمرہ معنوی اورانسانی ہے کہ جو حجاب طبیعت سے ماوراء طبیعت Ú©ÛŒ طرف اور دنیا Ú©Û’ زندان سے خلد آخرت Ú©ÛŒ طرف ہجرت کرنا ہے۔معاشرے Ú©Ùˆ صرف انسان کامل حیات بخشتا ہے اور ہر زمانہ Ú©Û’ امام معصوم  Ú©Û’ حیات بخشنے کا راز یہ ہے کہ دوسرے لوگوں میں کبھی علم موجود ہوتا ہے اور فضیلتِ عدل کافقدان ہوتا۔ اور کبھی اس Ú©Û’ برعکس ہے،اگر ایسا دور بھی آجائے کہ وہ مجموعی طور پر  عالم ہوں اور عادل بھی ہوں لیکن پھر بھی ان میں سے کوئی مطلوبہ کمال Ú©ÛŒ مقدار تک نہیں پہنچتا۔ یہ لوگ عظیم اور نیک انسان ہوتے ہیں جو خود کونجات دے سکتے ہیں اور شاید بعض دیگربیمار افراد Ú©Ùˆ بھی شفا دیتے ہیں۔ لیکن انسان کامل کا علم اورعدل کامل ہوتا ہےاور وہ اللہ تعالیٰ کےاسم اعظم کا مظہر ہوتا ہے اور تمام برکات اس میں موجود ہوتی ہیں لہٰذا وہ تنہائی آب حیات کا کام کرتے ہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next