امام مہدی(عج) ایک موجود موعود



ہر عصر Ú©Û’ کامل انسانوں کا مجموعہ پاکیزہ عترت علیھم السلام ہے اور قرآن کریم ایک محکم کتاب ہے، یہ وہی دو نفیس ثقیل ہیں کہ جو پیغمبر اکرم Ú©ÛŒ یادگاریں اور اللہ تعالی Ú©ÛŒ محکم رہی ہیں کہ جن سے تمسک کرنا سعادت Ùˆ کامیابی  کا سبب ہے۔ قرآن کریم اللہ Ú©ÛŒ رسّی ہے کہ جس کا ایک سرا انسانوں Ú©Û’ ہاتھ میں ہےکہ جو تلاوت، کتاب وحکمت Ú©ÛŒ تعلیم، تزکیہ اور تفسیر وتاؤیل سے حاصل ہوتا ہے اور اس کا دوسرا سرا اللہ تعالیٰ Ú©Û’ دست مبارک میں ہے اور عترت طاہرہ بھی قرآن Ú©Û’ مساوی ہیں جب کہ دعای ندبہ میں ولی اللہ اعظم امام زمان (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) Ú©Û’ وجود مبارک Ú©Ùˆ زمین وآسمان Ú©Û’ درمیان ملاپ کا سبب قرار دیا گیا ہے:

“أین السبب المتصل بین أھل الأرض والسماء”[17]

:"زمین اور آسمان والوں کے درمیان رابطے کا واسطہ کہاں ہے؟"

ان مقدّس ہستیوں کو اگر ان کے روحانی مقام سے دیکھا جائے تو یہ اللہ کی آویزاں رسی کی مانند ہو جاتی ہیں اور اگر ان کو زمین وآسمان کے درمیان رابطہ کے عنوان سے دیکھا جائے تویہ سبب کہلائیں گے۔

کہا جاتا ہے کہ قرآن کریم کے مختلف مراتب ہیں ان میں سے بعض کو عالم الفاظ اور بعض کو عالم مفاہیم ومعانی اور بعض کو عالم تاؤیل وحقیقت اور بعض کی بازگشت علم الٰہی کے خزانہ کی طرف ہوتی ہے جو اوپر سے اس کتاب الٰہی کے متکلم سے اور ذیل میں قرآن عظیم کے مخاطب سے وابستہ ہے اسی وجہ سےاسے آویزاں رسّی کہا گیا ہے نہ کہ بارش کے قطروں کی مانند پھینکی ہوئی رسی کی طرح ہے۔

انسان کامل بھی ایسے ہی ہے:اس کاایک وجود عنصری ہے جو کہ عالم طبعیت میں ہے اور معاشرہ اس کی خدمت میں ہے اور ایک اس کا وجود مثالی ہے کہ آسمانی مخلوقات اس کے حضور خدمت میں ہیں اسی طرح ایک وجود جبروتی ہے کہ بلند مرتبہ عقول اس کی خدمت میں ہیں نیز ایک اس کاوجود خلافت مطلق ہے کہ جومستخلف عنہ کے حضور خدمت میں ہوتے ہوئے ہر ایک سے پنہان اورغائب ہے۔

ہرزمانہ کے انسان کامل کا مقام اور خصوصیات

حضرت آدمؑ کو اسماء کی تعلیم دینے کے مسئلہ میں غور کر تےہوئے انسان کامل کے عظیم ترین مقام کو پہچان سکتے ہیں:

{وَعَلَّمَ آدَمَ الأَسمَائَ کُلَّہَا}[18]

 :"اور اللہ Ù†Û’ آدم Ú©Ùˆ تمام نام سکھا دئیے"

 Ø¬Ø¨ کہ انسان کامل اس آیہ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next