امام مہدی(عج) ایک موجود موعود



۲۔عملی خصوصیت: مقام عمل میں بعض لوگ ہوائے نفس، تعلقات، میلان، اغراض اور اپنے غریزوں کو قرآن پر تحمیل کرتے ہیں اور قرآن کو اپنی خواہشات اور اعمال کے تابع قرار دیتے ہیں،جب وجود مبارک ولی عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف)ظہور فرمائیں گے تو ہدایت ہوائے نفس کا راہنما اورھوائے نفس کو ہدایت کے تابع قرار دیں گے:

“یعطف الھوی علی الھدی إذا عطفوا الھدی علی الھوی”[22]

 :"وہ خواہشوں Ú©Ùˆ ہدایت Ú©ÛŒ طرف موڑے گا جبکہ لوگوں Ù†Û’ ہدایت Ú©Ùˆ خواہشوں Ú©ÛŒ طرف موڑ دیا "

قرآن کی نگاہ میں انسا ن کامل کی وحدت

اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں انبیاءعلیھم السلام کی کثرت اور ان کی متعدد کتابوں کے بارے میں ایسے بیان فرماتا ہے کہ گویا ایک ہی پیغمبر تمام زمانوں اور مختلف ادوار میں زندگی کرتا چلا آرہا ہے اور ایک ہی کتاب مقدس متعدد اسلوب سے تدوین ہوتی رہی ہے اورتمام انبیاء واوصیاء اور آئمہ معصومین علیھم السلام حضرت آدمؑ سے لےکہ امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) تک گویا ایک ہی انسان کامل ہیں جو ہر زمانہ میں خاص پرو گرام کے ساتھ انسان کی ہدایت کی ذمہ داری لیتے رہے اسی بناء پر ہر پیغمبر نے اپنے سے پہلے والے پیغمبروں کی تصدیق کی ہے۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کسی ایک پیغمبر کی تکذیب کو تمام پیغمبروں کی تکذیب قرار دیا ہے یہ قرآن کی نگاہ میں انسان کامل کی وحدت پر دوسرا شاہد ہےجیساکہ “اصحاب حجر” جنہوں نے ایک پیغمبر کی تکذیب کی تھی ان کو تمام پیغمبروں کی تکذیب کرنے والا قرار دیا ہے۔

{وَلَقَد کَذَّبَ أَصحَابُ الحِجرِ المُرسَلِین}[23] 

:"اور بتحقیق حجر کے باشندوں نے بھی رسولوں کی تکذیب کی

 Ù†ÛŒØ² "اصحاب ایکۃ" Ú©Û’ متعلق کہ جنہوں Ù†Û’ حضرت شعیبؑ Ú©ÛŒ تکذیب Ú©ÛŒ تھی، پروردگار فرماتا ہے:

{کَذَّبَ أَصحَابُ الأَیکَۃِ المُرسَلِینَ }[24] 

:"ایکہ والوں نے بھی رسولوں کی تکذیب کی"



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next