امام مہدی(عج) ایک موجود موعود



اور قوم نوح  Ú©Û’ متعلق ارشاد فرماتا ہے:

{وَقَومَ نُوحٍ لَمَّا کَذَّبُوا الرُّسُل}[25]

:"اور جب قوم نوح نے رسولوں کی تکذیب کی"

اور اسی طرح تاریخ کی تمام سرکش اقوام کے متعلق کہ جنہوں نے اپنے ایک خاص پیغمبرکی تکذیب کی تھی ان کو تمام رسولوں کی تکذیب کرنے والا قرار دیا:

{کَذَّبَت قَبلَہُم قَومُ نُوحٍ وَعَادٌ وَفِرعَونُ ذُو الأَوتَادِ ٭ وَثَمُودُ وَقَومُ لُوطٍ وَأَصحَابُ الأَیکَۃِ أُولَئِکَ الأَحزَابُ ٭ إِن کُلٌّ إِلاَّ کَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ عِقَابِ}[26]

:"ان سے پہلے نوح اور عاد کی قوم اور میخوں والے فرعون نے تکذیب کی تھی اور ثمود اور لوط کی قوم اور ایکہ والوں نے بھی اور یہ ہیں وہ بڑا لشکر،ان میں سے ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا تو میرا عذاب لازم ہوگیا"

{کَذَّبَت قَبلَہُم قَومُ نُوحٍ وَأَصحَابُ الرَّسِّ وَثَمُودُ ٭ وَعَادٌ وَفِرعَونُ وَإِخوَانُ لُوطٍ ٭ وَأَصحَابُ الأَیکَۃِ وَقَومُ تُبَّعٍ کُلٌّ کَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِیدِ }[27]

:"ان سے پہلے نوح کی قوم اور اصحاب الرس اور ثمود نے تکذیب کی ہے اور عاد اور فرعون اور برادران لوط نے بھی اور ایکہ والے اور تبع کی قوم نے بھی سب نے رسولوں کو جھٹلایا تو میرا عذاب ان پر لازم ہوگیا"

 Ø§Ø³ بنیاد پر کہ ایک پیغمبر Ú©ÛŒ تکذیب، تما Ù… پیغمبروںکی تکذیب Ú©Û’ مساوی ہے۔

تمام انبیاء،ایک پیغمبر اور  ایک آسمانی سفیر Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… میں ہیں کہ جو مختلف ادوار میں ہر دور Ú©Û’ مناسب حالات Ú©Ùˆ مد نظر رکھتے ہوئے مختلف شریعتیں لائے ہیں، لیکن وہ سب ہدایت Ú©Û’ بنیادی اصول میں وحدت وہماہنگی رکھتے ہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next