امام مہدی(عج) ایک موجود موعود



وجودامام کی بہت جہات اور ابعاد ہیں ان میں سے ایک جہت اور بعد عالم طبیعت سے متعلق ہے اور ظہور کا انتظار اس‌جہت سے خاص ہے پس واضح ہوا کہ جناب قوشچی کے اعتراض کی وجہ ان کی اس عمیق نکتہ سے غفلت ہے کہ وہ امام کہ جو”بہ ملأ اﷲ السماوات والأرض” ہے فقط اور فقط امام منتظر "حیّ" موجود اورموعود ہیں نہ وہ امام جو ابھی نہیں ہیں اور بعد میں ولادت پائیں گے۔

ھانری کربن کی کلام میں مکتب شیعہ کی حیات کاراز

تمام اسلامی مذہب میں شیعان اہل بیت علیھم السلام امام مہدی موجود موعود (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) پر عقیدہ رکھتے ہیں اور یہی عمیق عقیدہ ،حیات شیعہ کی بقاء اور رشد کا سبب ہے استاد علامہ آیۃ اللہ سید محمد حسین طباطبائی ؒ “پروفیسر ھانری کربن” سے نقل فرماتے ہیں “جب میں نے فرانس کی سوربن یونیورسٹی میں ادیان کے متعلق کا نفرنس میں کہا کہ: دنیا کے تمام ادیان اور مذاہب میں تنہا شیعہ ایسا مکتب ہے جو حیات بخش اور دنیا کے سامنے پیش ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے، شیعوں کا یہ عقیدہ ہے کہ انسان کا رابطہ خدا سے ہرگز ختم نہیں ہوسکتا اور ہمیشہ انسانوں میں ان کی اپنی نوع سے ایک کامل انسان موجود رہتا ہے کہ جو خدا کا ولی مطلق اور خالق ومخلوق کے درمیان واسطہ فیض ہے اور یہ عظیم الٰہی ولی حیّ اورحاضر انسان ہے” کہ دنیا اس مطلق عادل و منصف کے ظہور کی منتظر ہے"یہ مطلب میرے مخاطب افراد کے لئے بہت اہم اور قابل توجہ تھا۔

امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف)، کامل انسان اور خلیفہ خدا

خلافت الٰہی کی حقیقت

انسان کامل زمین میں اللہ کا نمائندہ ہوتا ہے اسی وجہ سے خلیفۃ اللہ اس Ú©Û’ برجستہ القاب میں سے ہے۔ خلیفہ Ú©Ùˆ "خلف" سے لیا گیا ہے اور اس Ú©Û’ معنی بعد والا اور جانشین Ú©Û’ ہیں[8]  اسی بناپر خلیفہ "مستخلف عنہ" Ú©ÛŒ غیبت Ú©Û’ زمانہ میں ظہور اور حضور پیدا کرتا ہے۔ اگر کوئی شخص نہ ہو اس Ú©ÛŒ عدم موجود Ú¯ÛŒ میں کوئی دوسرا اس Ú©Û’ کام انجام دے تو یہ غائب کا خلیفہ شمار کیا جائے گا، لیکن اگر کوئی اصلاً غائب نہ ہو سکتا اور ہر جگہ حاضر وناظر ہو اور تمام حالات میں اس کا حضور دائمی ہو یا اس کا کوئی خلیفہ نہیں ہوگا یا پھر جانشین ہونا کوئی دوسرا معنی رکھتاہوگا۔ کیونکہ مذکورہ صفات مصادیق سے Ù„ÛŒ جاتی ہیں نہ کہ خلافت Ú©Û’ مفہوم سے Ù„ÛŒ گئی ہوں اور اس Ú©ÛŒ حقیقت میں معتبر قرار دی گئی ہوں۔

قرآن مجیدخدا کی جانب سے انسان کامل کی خلافت کواجمالی طور پر قبول کرتا ہے اور اہل بیت عصمت وطہارت علیھم السلام کی روایات میں بھی اس کے بہت سارے شوا ہد موجود ہیں :

{إِنِّی جَاعِلٌ فِی الأَرضِ خَلِیفَۃً}[9]

 :"میں زمین میں ایک خلیفہ‌نائب بنانے والا ہوں"

اس کے علاوہ ان مبارک ہستیوں کے زائرین کوحکم دیا گیا ہے کہ وہ ان کو خلیفۃ اللہ کہہ کر سلام کریں

“السلام علیک یا خلیفۃ اﷲ”[10]

"اے  اللہ Ú©Û’ نمائندے آپ پر سلام ہو"

 Ø§Ù† معروضات Ú©ÛŒ روشنی میں خدا وند کریم Ú©ÛŒ خلافت کا معنی Ú©Ú†Ú¾ اور ہے: انسان کامل ایک ایسا بلند مقام ہے کہ جو اللہ Ú©Û’ تمام اسما ئے حسنیٰ کا مظہراس ذات اقدس Ú©ÛŒ تمام جہات کا آئینہ داراور آیت اور وجود Ú©Û’ تمام مراتب میں حضور اور ظہور رکھتا ہے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next