امام مہدی(عج) ایک موجود موعود



:"وہ آسمانوں اور زمین کو تھامے رکھتا ہے"

 â€œÙˆØ¨Ú©Ù… فتح اﷲ وبکم یختم”[5]

:"آپ کے سبب آغاز کیا اور آپ کے سبب ختم کرے گا"

بھی امام موجود کے وجود سے وابستہ ہیں۔

حضرت امیرالمؤمنین علی ؑ دعائے کمیل میں ارشاد فرماتے ہیں:

“وبأسمائک التی ملأت أرکان کلّ شیء “[6] 

خدا یا تجھے ان اسمائے حسنہ کی قسم کہ جنہوں نے ساری کائنات کو بھر دیاہے امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) نیز اپنی دعاء ناحیہ مقدسہ جو کہ ماہ رجب کے اعمال میں سے ہے، اس میں کامل انسانوں،طہ و یٰس کے سلسلہ نسل کو اس طرح بیان کرتے ہیں:

 ÙØ¨Ú¾Ù… ملأت سمائک وأرضک” [7]

یعنی آئمہ علیھم السلام  Ú©Û’ وجود سے ہی آسمان اورزمین وجود Ú©ÛŒ نعمت سے مالا مال ہیں، کیونکہ یہ مقدس ہستیاں اللہ تعالی Ú©Û’ اسماء حسنہ Ú©Û’ مظاہر ہیں۔ ان دو نورانی فرامین Ú©ÛŒ روشنی میں یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ دعای کمیل Ú©Û’ مطابق اسمای الٰہی اور دعای ناحیہ مقدسہ Ú©Û’ مطابق ولایت اہل بیت علیھم السلام Ù†Û’ آسمانوں اور زمینوں Ú©Ùˆ اذن خدا سے وجود بخشاہے۔

اگر جناب قوشچی کو یہ معلوم ہو جائے کہ امام وہ ہے کہ “بہ ملأ اللہ السماوات والارض”:"اس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کو بھر دیا" مرحوم خواجہ طوسیؒ کی بارگاہ میں یہ اعترض نہ کرتے کہ عقیدہ کے وہ اثرات جو امام موجود پر مترتب ہوتے ہیں وہ اس امام موعود کہ جو ابھی موجود نہیں ہیں اس امام پر بھی مترتب ہوتے ہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next