قرآن کےبارےميں قرآن کي زباني



 

          المO ذَلِكَ الْكِتَابُ لاَ رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِّلْمُتَّقِيْنَO

”الف لام ميم (حقيقي معني اﷲ اور رسول صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم ہي بہتر جانتے ہيں) O (يہ) وہ عظيم کتاب ہے جس ميں کسي شک کي گنجائش نہيں، (يہ) پرہيزگاروں کے لئے ہدايت ہےO“

 

2. وَإِنْ كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَى عَبْدِنَا فَأْتُواْ بِسُورَةٍ مِّن مِّثْلِهِ وَادْعُواْ شُهَدَاءَكُم مِّن دُونِ اللّهِ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَO

. ”اور اگر تم اس (کلام) کے بارے ميں شک ميں مبتلا ہو جو ہم نے اپنے (برگزيدہ) بندے پر نازل کيا ہے تو اس جيسي کوئي ايک سورت ہي بنا لاؤ، اور (اس کام کے لئے بيشک) اللہ کے سوا اپنے (سب) حمائتيوں کو بلا لو اگر تم (اپنے شک اور انکار ميں) سچے ہوO“

 

3. إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحْيِي أَن يَّضْرِبَ مَثَلاً مَّا بَعُوضَةً فَمَا فَوْقَهَا فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُواْ فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُواْ فَيَقُولُونَ مَاذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهَـذَا مَثَلاً يُضِلُّ بِهِ كَثِيراً وَّيَهْدِي بِهِ كَثِيراً وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلاَّ الْفَاسِقِينَO

”بيشک اللہ اس بات سے نہيں شرماتا کہ (سمجھانے کے لئے) کوئي بھي مثال بيان فرمائے (خواہ) مچھر کي ہو يا (ايسي چيز کي جو حقارت ميں) اس سے بھي بڑھ کر ہو، تو جو لوگ ايمان لائے وہ خوب جانتے ہيں کہ يہ مثال ان کے رب کي طرف سے حق (کي نشاندہي) ہے، اور جنہوں نے کفر اختيار کيا وہ (اسے سن کر يہ) کہتے ہيں کہ ايسي تمثيل سے اللہ کو کيا سروکار؟ (اس طرح) اللہ ايک ہي بات کے ذريعے بہت سے لوگوں کو گمراہ ٹھہراتا ہے اور بہت سے لوگوں کو ہدايت ديتا ہے اور اس سے صرف انہي کو گمراہي ميں ڈالتا ہے جو (پہلے ہي) نافرمان ہيںO“

 



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next