قرآن کےبارےميں قرآن کي زباني



”رمضان کا مہينہ (وہ ہے) جس ميں قرآن اتارا گيا ہے جو لوگوں کے لئے ہدايت ہے اور (جس ميں) رہنمائي کرنے والي اور (حق و باطل ميں) امتياز کرنے والي واضح نشانياں ہيں، پس تم ميں سے جو کوئي اس مہينہ کو پا لے تو وہ اس کے روزے ضرور رکھے اور جو کوئي بيمار ہو يا سفر پر ہو تو دوسرے دنوں (کے روزوں) سے گنتي پوري کرے، اﷲ تمہارے حق ميں آساني چاہتا ہے اور تمہارے لئے دشواري نہيں چاہتا، اور اس لئے کہ تم گنتي پوري کر سکو اور اس لئے کہ اس نے تمہيں جو ہدايت فرمائي ہے اس پر اس کي بڑائي بيان کرو اور اس لئے کہ تم شکر گزار بن جاؤO“

 

8. كَانَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً فَبَعَثَ اللّهُ النَّبِيِّينَ مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ وَأَنزَلَ مَعَهُمُ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِيَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ فِيمَا اخْتَلَفُواْ فِيهِ وَمَا اخْتَلَفَ فِيهِ إِلاَّ الَّذِينَ أُوتُوهُ مِن بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ فَهَدَى اللّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ لِمَا اخْتَلَفُواْ فِيهِ مِنَ الْحَقِّ بِإِذْنِهِ وَاللّهُ يَهْدِي مَن يَشَاءُ إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍO

. ”(ابتداء ميں) سب لوگ ايک ہي دين پر جمع تھے، (پھر جب ان ميں اختلافات رونما ہو گئے) تو اﷲ نے بشارت دينے والے اور ڈر سنانے والے پيغمبروں کو بھيجا، اور ان کے ساتھ حق پر مبني کتاب اتاري تاکہ وہ لوگوں ميں ان امور کا فيصلہ کر دے جن ميں وہ اختلاف کرنے لگے تھے اور اس ميں اختلاف بھي فقط انہي لوگوں نے کيا جنہيں وہ کتاب دي گئي تھي، باوجود اس کے کہ ان کے پاس واضح نشانياں آچکي تھيں، (اور انہوں نے يہ اختلاف بھي) محض باہمي بغض و حسد کے باعث (کيا) پھر اﷲ نے ايمان والوں کو اپنے حکم سے وہ حق کي بات سمجھا دي جس ميں وہ اختلاف کرتے تھے، اور اﷲ جسے چاہتا ہے سيدھے راستے کي طرف ہدايت فرما ديتا ہےO“

 

9. هُوَ الَّذِي أَنزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُّحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَاءَ تَأْوِيلِهِ وَمَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلاَّ اللّهُ وَالرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ يَقُولُونَ آمَنَّا بِهِ كُلٌّ مِّنْ عِندِ رَبِّنَا وَمَا يَذَّكَّرُ إِلاَّ أُوْلُواْ الْأَلْبَابِO

. ”وہي ہے جس نے آپ پر کتاب نازل فرمائي جس ميں سے کچھ آيتيں محکم (يعني ظاہراً بھي صاف اور واضح معني رکھنے والي) ہيں وہي (احکام) کتاب کي بنياد ہيں اور دوسري آيتيں متشابہ (يعني معني ميں کئي احتمال اور اشتباہ رکھنے والي) ہيں، سو وہ لوگ جن کے دلوں ميں کجي ہے اس ميں سے صرف متشابہات کي پيروي کرتے ہيں (فقط) فتنہ پروري کي خواہش کے زيرِ اثر اور اصل مراد کي بجائے من پسند معني مراد لينے کي غرض سے، اور اس کي اصل مراد کو اﷲ کے سوا کوئي نہيں جانتا، اور علم ميں کامل پختگي رکھنے والے کہتے ہيں کہ ہم اس پر ايمان لائے، ساري (کتاب) ہمارے رب کي طرف سے اتري ہے، اور نصيحت صرف اہلِ دانش کو ہي نصيب ہوتي ہےO“

 

10. ذَلِكَ نَتْلُوهُ عَلَيْكَ مِنَ الْآيَاتِ وَالذِّكْرِ الْحَكِيمِO

. ”يہ جو ہم آپ کو پڑھ کر سناتے ہيں (يہ) نشانياں ہيں اور حکمت والي نصيحت ہےO“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next