گناهوں سے بچنے کا طریقه



”حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ھیں:سب سے زیادہ باتقویٰ وہ شخص ھے جو خود کو مشتبہ چیزوں سے محفوظ رکھے، سب سے اچھا بندہ وہ ھے جو واجبات الٰھی کو بجالائے، زاہد ترین شخص وہ ھے جو حرام چیزوں کو ترک کرے، اور سب سے زیادہ جدو جہد کرنے والا شخص وہ ھے جو گناھوں چھوڑ دے“۔

امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے ہشام بن حکم سے فرمایا:

”رَحِمَ اللّٰہُ مَنِ اسْتَحْییٰ مِنَ اللّٰہِ حَقَّ الْحَیاءِ،فَحَفِظَ الرَّاٴْسَ وَما حَوٰی ،وَالْبَطْنَ وَ ما وَعیٰ،وَذَکَرَ الْمَوْتَ وَالْبِلیٰ،وَعَلِمَ اَنَّ الْجَنَّةَ مَحْفُوفَةٌ بِالْمَکٰارِہِ ،وَ النَّارَ مَحْفُوفَةٌ بِالشَّھَواتِ:“[26]

”خداوندعالم رحمت کرے اس شخص پر جو خداکے سامنے اس طرح شرم کرے جس کا وہ حقدار ھے، آنکھ ،کان اور زبان کو گناھوں سے محفوظ رکھے ، اپنے کو لقمہ حرام سے بچائے رکھے، قبر اور قبر میں بدن کے بوسیدہ ھونے کو یاد رکھے، اور اس بات پر توجہ رکھے کہ جنت زحمت و مشکلات کے ساتھ ھے اور جہنم لذت شھوت کے ساتھ “۔

حضرات انبیاء کرام،اور ائمہ معصومین علیھم السلام نے ان نیک امور اور انسان کو شقاوت و ھلاکت سے بچانے والے اھم مسائل کو بیان کیا ھے جن کی تفصیل معتبر کتابوں میں بیان ھوئی ھے، مذکورہ احادیث اسی ٹھاٹے مارتے ھوئے قیمتی سمندر کے چند قطرے تھے ۔ اسی طرح علماء کرام سے وعظ و نصیحت نقل ھوئی ھيں جو انسان کی بیماری کے علاج کے لئے بھترین نسخے ھيں، جن کے ذریعہ انسان اپنے نفس کو گناھوں کی گندگی اور کثافت سے بچاسکتا ھے ، ذیل میں ان کے چند نمونے بھی ملاحظہ فرمالیں:

ایک عارف Ù†Û’ کھا:  Ú¾Ù… Ù†Û’ چار چیزوں Ú©Ùˆ چار چیزوں میں طلب کیا لیکن راستہ کا غلط انتخاب کیا، اور Ú¾Ù… Ù†Û’ دیکھا وہ چار چیزیں دوسری چار چیزوں میں ھیں:

۱۔بے نیازی کو مال و دولت میں ڈھونڈا لیکن قناعت میں پایا۔

۲۔مقام و عظمت کو حسب ونسب میں تلاش کیا لیکن تقویٰ میں ملا۔

۳۔چین وسکون کو مال کی کثرت میں ڈھونڈا لیکن کم مال میں پایا۔

۴۔نعمت کو لباس، غذا اور لذتوں میں تلاش کیا لیکن اس کو بدن کی صحت و سلامتی میں دیکھا۔[27]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next