گناهوں سے بچنے کا طریقه



جناب جابر کھتے ھیں: میں Ù†Û’ سنا کہ پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  کعب بن عجرہ سے فرمارھے ھیں:

’لا یَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ نَبَتَ لَحْمُہُ مِنَ السُّحْتِ ،اَلنّٰارُ اَوْلٰی بِہِ “ [19]

”جس شخص کا گوشت حرام مال سے بڑھا ھو، وہ بہشت میں نھیں جاسکتا، بلکہ جہنم اس کے لئے زیادہ سزاوارھے“۔

حضرت امیر المومنین علیہ السلام سے مروی ھے:

”’مَنْ نَقَلَہُ اللّٰہُ مِنْ ذُلِّ الْمَعاصی اِلٰی عِزِّ التَّقْویٰ اَغْنٰاہُ بِلا مالٍ، وَاَعَزَّہُ بِلا عَشیرَةٍ،وَا ٓنَسَہ بِلا اَنیسٍ:“[20]

”جس شخص کو خداوندعالم گناھوں کی ذلت سے نکال کر تقویٰ کی عزت تک پہنچادے تو خدا اس کو بغیر مال عطاکئے بے نیاز بنادیتا ھے، اور بغیر قوم و قبیلہ کے عزت دیتا ھے، اور بغیر دوست کے انس و محبت عطا فرماتا ھے“۔

”عَنِ اَمیرِ الْمُوٴْمِنینَ :اَلدُّنْیا مَمَرٌّ ،وَالنَّاسُ فیھا رَجُلاٰنِ:رَجُلٌ باعَ نَفْسَہُ فَاَوْبَقَھٰا ،وَرَجُلٌ ابْتاعَ نَفْسَہُ فَاَعْتَقَھا:“[21]

”حضرت امیر المومنین علیہ السلام کا ارشاد ھے: دنیا ایک گزرگاہ(یعنی راستہ) ھے جس سے دو طرح کے لوگ گزرتے ھیں: ایک وہ شخص جس نے اپنے آپ کو دنیا کے بدلے فروخت کردیا لہٰذا اس نے خود کو نابود کرلیا، دوسرے وہ شخص ھے جس نے دنیا سے اپنے آپ کو خرید لیا، لہٰذا اس نے خود کو آزاد کرلیا“۔

مروی ھے کہ ایک شخص حضرت امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں شرفیاب ھوکر عرض کرتا ھے:

” میں ایک گناھگار شخص ھوں اورگناہ پر صبر نھیں کرسکتا، لہٰذا مجھے نصیحت فرمایئے، تو امام علیہ السلام نے اس سے فرمایا: تو پانچ چیزوں کو انجام دے اس کے بعد جو چاھے گناہ کرنا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next