گناهوں سے بچنے کا طریقه



((وَالَّذِینَ عَمِلُوا السَّیِّئَاتِ ثُمَّ تَابُوا مِنْ بَعْدِھا وَآمَنُوا إِنَّ رَبَّکَ مِنْ بَعْدِھا لَغَفُورٌ رَحِیمٌ))۔[13]

”اور جن لوگوں نے برے اعمال کئے اور پھر توبہ کرلی اور ایمان لے آئے تو توبہ کے بعد تمھارا پروردگار بھت بخشنے والا اور بڑا مھربان ھے“۔

(( ۔۔۔ فَإِنْ تَابُوا وَاٴَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوْا الزَّکَاةَ فَخَلُّوا سَبِیلَھم إِنَّ اللهَ غَفُورٌ رَحِیمٌ))۔[14]

”۔۔۔ پھر اگر (وہ لوگ) توبہ کر لےں اور نماز قائم کریں اور زکاة اداکریں تو پھر ان کا راستہ چھوڑ دو ، بے شک خدا بڑا بخشنے والا اور مھربان ھے“۔

((وَآخَرُونَ اعْتَرَفُوا بِذُنُوبِھم خَلَطُوا عَمَلًا صَالِحًا وَآخَرَ سَیِّئًا عَسَی اللهُ اٴَنْ یَتُوبَ عَلَیْھم إِنَّ اللهَ غَفُورٌ رَحِیمٌ))۔[15]

”اور دوسرے لوگ جنھوں نے اپنے گناھوں کا اعتراف کیا ، انھوں نے نیک اور بد اعمال مخلوط کردئے ھیں ،عنقریب خدا ان کی توبہ قبول کر لے گا کہ وہ بڑا بخشنے والا اور مھربان ھے“۔

قارئین کرام!  مذکورہ آیات سے یہ نتیجہ حاصل ھوتا Ú¾Û’ کہ اگر کوئی گناھگار خداوندعالم Ú©ÛŒ رحمت Ùˆ معرفت Ú©Ùˆ حاصل کرنا چاھتا Ú¾Û’ اور یہ خواہش رکھتا Ú¾Û’ کہ اس Ú©ÛŒ توبہ قبول ھوجائے ،اس کا سیاہ نامہ اعمال معنوی سفیدی اور نور میں تبدیل ھوجائے، اور روز قیامت Ú©Û’ دردناک عذاب سے چھٹکارا مل جائے تو اسے چاہئے کہ قرآن مجید میں بیان شدہ نسخوں Ú©Û’ پیش نظر حسب ذیل امور پر عمل کرے:

Û±Û” سیرت پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©ÛŒ اتباع Ùˆ پیروی کرے۔

۲۔ تقویٰ و پرھیزگاری کی رعایت کرے اور اپنے آپ کو گناھوں سے دور رکھے۔

۳۔ حق بات کھے، اور وقت پر گفتگو کرے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next