حضرت ام ابیها فاطمه زهراء سلام الله علیها کی حدیثیں

تنظیم و ترتیب و ترجمہ : ف.ح.مہدوی


بیت الأحزان: ص 113، کشف الغمّة: ج 2، ص 494.

 

22.غدیر کے بعد کو‏ئی عذر نہ رہ

قالَتْ (سلام الله عليها): إلَيْكُمْ عَنّي، فَلا عُذْرَ بَعْدَ غَديرِكُمْ، وَ الاَْمْرُ بعد تقْصيركُمْ، هَلْ تَرَكَ أبى يَوْمَ غَديرِ خُمّ لاِحَد عُذْراٌ.

مہاجرین و انصار سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: مجھ سے دور ہوجاؤ اور مجھے اپنے حال پر چھوڑو اتنی ساری بے رخی اور حق سے چشم پوشی کے بعد، تمہارے لئے اب کوئی عذر باقی نہیں رہا ہے۔ کیا میرے والد نے غدیر خم میں (اپنے جانشین کا تعین کرکے اور مسلمانوں کو اس امر پر گواہ بنا کر) تمہارے لئے کوئی عذر باقی نہیں چھوڑا ہے؟

خصال: ج 1، ص 173، احتجاج: ج 1، ص 146.

 

23.ایمان، نماز، زکواة، روزے اور حج کے ثمرات

قالَتْ (سلام الله عليها): جَعَلَ اللّهُ الاْيمانَ تَطْهيراً لَكُمْ مِنَ الشّـِرْكِ، وَ الصَّلاةَ تَنْزيهاً لَكُمْ مِنَ الْكِبْرِ، وَ الزَّكاةَ تَزْكِيَةً لِلنَّفْسِ، وَ نِماءً فِى الرِّزقِ، وَ الصِّيامَ تَثْبيتاً لِلاْخْلاصِ، وَ الْحَّجَ تَشْييداً لِلدّينِ

فرمایا: خداوند سبحان نے ایمان و اعتقاد کو شرک سے طهارت اور گمراهیوں و شقاوتوں سے نجات قرار دادیا اور نماز کو خضوع اور انکسار اور ہرگونہ تکبر سے پاکیزگی قرار دیا ہے اور زکواة (و خمس) کو تزکیه نفس اور وسعت رزق کا سبب گردانا ہے اور روزے کو ارادے میں استقامت اور اخلاص کے لئے لازم قرار دیا ہےاور حجّ کو شریعت کی بنیادیں اور دین کی اساس کے استحکام کی خاطر واجب کیا ہے.



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next