حضرت ام ابیها فاطمه زهراء سلام الله علیها کی حدیثیں

تنظیم و ترتیب و ترجمہ : ف.ح.مہدوی


ریاحین الشّریعة: ج 1، ص 312، فاطمة الزّهراء (س) ص 360، خطبه آنحضرت. احتجاج طبرسی، ج 1.

 

24.میں سب سے پہلے اپنے والد سے ملحق ہونگی

قالَتْ (سلام الله عليها): يا أبَا الْحَسَنِ! إنَّ رَسُولَ اللّهِ (صلى الله عليه وآله وسلم) عَهِدَ إلَىَّ وَ حَدَّثَنى أنّى اَوَّلُ أهْلِهِ لُحُوقاً بِهِ وَ لا بُدَّ مِنْهُ، فَاصْبِرْ لاِمْرِاللّهِ تَعالى وَ ارْضَ بِقَضائِهِ.

فرمایا: اے ابا الحسن! بے شک رسول اللہ (ص) نے میرے ساتھ عہد باندھا ہے اور مجھے خبر دی ہے کہ: مین آپ (ص) کے خاندان میں سپ سے پہلے اآپ سے جا ملوں گی اور اس عہد سے کو‎‎ئی گریز نہیں ہے، پس صبر کا دامن تھام کے رکھنا اور اللہ کی قضا و قدّر پر راضی ہونا.

بحارالأنوار: ج 43، ص 200، ح 30.

 

25.سیدہ (س) اور آپ کے والد (ص) پر تین روز تک سلام کا ثمرہ

قالَتْ (سلام الله عليها): مَنْ سَلَّمَ عَلَيْهِ اَوْ عَلَيَّ ثَلاثَةَ أيّام أوْجَبَ اللّهُ لَهُ الجَنَّةَ، قُلْتُ لَها: فى حَياتِهِ وَ حَياتِكِ؟ قالَتْ: نعَمْ وَ بَعْدَ مَوْتِنا.

فرمایا: جو شخص میرے والد ـ رسول خدا (ص)ـ اور مجھ پر تین روز تک سلام بھیجے خدا اس پر جنت واجب کردیتا ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next