حضرت ام ابیها فاطمه زهراء سلام الله علیها کی حدیثیں

تنظیم و ترتیب و ترجمہ : ف.ح.مہدوی


قالَتْ (سلام الله عليها): إنّى قَدِاسْتَقْبَحْتُ ما يُصْنَعُ بِالنِّساءِ، إنّهُ يُطْرَحُ عَلىَ الْمَرْئَةِ الثَّوبَ فَيَصِفُها لِمَنْ رَأى، فَلا تَحْمِلينى عَلى سَرير ظاهِر، اُسْتُرينى، سَتَرَكِ اللّهُ مِنَ النّارِ.

سیدہ علیہاالسلام نے اپنی عمر مبارک کے آخری ایام میں اسماء بنت عمیس سے مخاطب ہوکر فرمایا: میں یہ عمل بہت ہی برا اور بھونڈا سمجھتی ہوں کہ لوگ خواتین کی موت کے بعد ان کی میت پر چادر ڈال اس کی تشییع کریں اور قبرستان تک لے جائیں اور بعض لوگ ان کے اعضاء اور بدن کے حجم کا مشاہدہ کرکے دوسروں کے لئے حکایت کریں چنانچہ میری میت کو ایسی چارپائی یا تختے کے اوپر مت رکھنا جس کے ارد گرد بدن چھپانے کا انتظام نہ ہو اور اس پر ایسا وسیلہ نہ ہو جو لوگوں کے تماشے کے لئے رکاوٹ ہو. اور پورے پردے میں میری میت کی تشییع کرنا خداوند متعال تمہیں دوزخ کی آگ سے مستور و محفوظ رکھے.

تهذیب الأحکام: ج1، ص 429، کشف الغمّه: ج 2، ص 67، بحار:ج 43، ص 189،ح 19.

 

30.پردہ حتی نابینا مردوں سے

قالَتْ (سلام الله عليها): ... إنْ لَمْ يَكُنْ يَرانى فَإنّى أراهُ، وَ هُوَ يَشُمُّ الريح.

[ایک روز ایک نابینا آدمی داخل ہوا تو حضرت زہراء (علیہا السلام) نے پردہ کیا. رسول اکرم (ص) نے فرمایا: جان پدر! یہ شخص نابینا ہے اور دیکھتا نہیں ہے تو عرض کیا] اگر وہ مجهے نہیں دیکھتا تو میں تو اسے دیکھتی ہوں! اور پھر یہ کہ وہ ہوا میں عورت کی بو سونگھ سکتا ہے. [یہ حدیث ان خواتین کی لئی قابل توجہ ہی کہ وہ بینا لوگون سی پردہ تو نہین کرتین بلکہ میک اپ کرکی بن تهن کر دل موہ لینے والے عطریات لگا کر غیر مردوں کے ساتھ مسکرا مسکرا کر باتیں کرنے سے لذت اٹھاتی ہیں اور اس حرام عمل کو تجدد اور عورت کی آزادی سمجھتی ہیں].

بحارالأنوار: ج 43، ص 91، ح 16، إحقاق الحقّ: ج 10، ص 258.

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next