حضرت امام حسن علیہ السلام کا مختصر تعارف



اس نے کھا مجھے شرم آتی ھے کہ میں تو روٹی کھاؤں اور اس کو نہ کھلاؤں۔

امام(ع) نے اس غلام میں اس بہترین خصلت کا مشاھدہ فرمایا اور اس کو اس اچھی خصلت کی جزا دینا چاھی اس کے احسان کے مقابلہ میں احسان کرنا چاھاتاکہ فضیلتوں کو رائج کیا جا سکے۔اس سے فرمایا :تم اسی جگہ پر رھو ،پھر آپ(ع) نے اس کے مالک کے پاس جاکر غلام اور جس باغ میں وہ رہتا تھا اس کو خریدااور اس کے بعد اسے آزاد کرکے اس باغ کا مالک بنا دیا ۔[22]

۳۔ایک مرتبہ امام حسن(ع) مدینہ کی ایک گلی سے گذر رھے تھے تو آپ(ع) نے سنا کہ ایک آدمی اللہ سے دس ہزار درھم کا سوال کر رھا ھے تو جلدی سے اپنے بیت الشرف میں آئے اور اس کے لئے دس ہزار درھم بھیج دئے ۔[23]

یہ آپ کے جود و کرم کے چند واقعات تھے اور ھم نے آپ کے جود و کرم کے متعددواقعات اپنی کتاب ”حیاةالامام الحسن(ع)“ کے پھلے حصہ میں بیان کئے ھیں۔

زھد

رسول اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے اس پھلے پھول اور آپ کے اس لخت جگرنے اپنی زندگی زھد و تقویٰ میں بسر کی اور ھمیشہ خدا سے لو لگائے رھے ،اور زندگی کے بہت کم مال و دولت پر قناعت فرما ئی، امام(ع) فرماتے ھیں :

”لَکِسْرَةُ مِنْ خِسِیْسِ الْخُبْزِ تُشْبِعُنِيْ

 

وَشَرْبَةُ مِنْ قَرَاحِ الْمَاءِ تکْفِیْنِي

وَطَرَّةُ مِنْ دَقِیْقِ الثَّوْبِ تَسْتُرُنِيْ

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next