حضرت امام حسن علیہ السلام کا مختصر تعارف



بلند اخلاق

امام حسن(ع) کو اپنے جد رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے بلند اخلاق وراثت میں ملے جو اپنے اخلاق میں تمام انبیاء پر فضیلت رکھتے تھے ،مورخین نے آپ کے اخلاق کے متعلق متعدد روایات نقل کی ھیں ،ان ھی میں سے ایک یہ واقعہ ھے کہ ایک شا می شخص آپ(ع) کے پاس سے گزرا تو اس نے آپ(ع) کو دیکھ کر آپ پر سب و شتم کرنا شروع کیا، امام(ع) خاموش رھے اور اس کو کو ئی جواب نھیں دیا جب وہ شخص سب و شتم کرکے چُپ ھو گیا تو امام حسن(ع) نے مسکراتے ھوئے چھرے سے اس سے فرمایا :اے بزرگ میرے خیال میں تم مسافر ھو اگر تم کچھ چا ہتے ھو تو ھم تجھے عطا کریں ،اگر تم ھدایت چاہتے تو ھم تمھاری ھدایت کریں ،اگر سواری کی ضرورت ھو تو سواری فراھم کریں،اگر تم بھوکے ھو تو تمھیں کھانا کھلادیں گے ،اگر تم محتاج ھو تو تمھیں بے نیاز کردیںگے اگر تمھارے پاس رھنے کی جگہ نھیں ھے تو ھم اس کا انتظام کردیںگے “۔

جب امام(ع) اس سے اپنے نرم و لطیف کلام سے پیش آئے تو اس کے ھو ش اڑگئے ،وہ کو ئی جواب نہ دے سکا ،وہ اس شش و پنج میں پڑگیا کہ امام سے کیسے عذر خوا ھی کرے اور جو کچھ گناہ مجھ سے صادر ھوگئے ھیں ان کو کیسے مٹائے ؟ اور اس نے کھنا شروع کیا :اللہ بہتر جانتا ھے کہ وہ اپنی رسالت کھاں قرار دے ۔[15]

آپ کے عظیم اخلاق کا یہ حال تھا کہ آپ ایک جگہ تشریف فرما تھے اوروھاں سے کھیں جانے کا قصد رکھتے تھے تو وھاں پر ایک فقیر آگیاآپ(ع) اس کے ساتھ بڑی شفقت و مھربانی کے ساتھ پیش آئے اور اس

سے فرمایا:” تم اس وقت آئے جب میں وھاں سے اٹھنے کا ارادہ کر رھا تھا تو کیا تم مجھے یھاں سے جانے Ú©ÛŒ  اجازت دیتے Ú¾Ùˆ ؟“

امام(ع) کے ان بلند اخلاق سے فقیر متعجب ھوا اور امام(ع) کو وھاں سے چلے جانے کی اجازت دیدی ۔[16]

یہ آپ(ع) کا بلند اخلاق تھا کہ ایک مرتبہ آپ(ع) فقیروں کی ایک ایسی جماعت کے پاس سے گذرے جو زمین پر بیٹھے ھوئے کھانا کھارھے تھے انھوں نے آپ(ع) کو اپنے ساتھ کھانے کی دعوت دی تو آپ(ع) نے ان کی دعوت قبول کر لی اور ان کے پاس بیٹھ کر کھانا کھا نے لگے اور فرمایا :”خداوند عالم متکبروں کو دوست نھیں رکھتا “ پھر ان کو مھمان ھونے کی دعوت دی تو انھوں نے آپ(ع) کی دعوت پر لبیک کھا آپ(ع) نے ان کو کھانا کھلایا،کپڑا دیا اور ان کو اپنے الطاف سے نوازا ۔[17]

وسعت حلم

آپ ایسے حلیم Ùˆ بردبار تھے کہ جو بھی آپ Ú©Û’ ساتھ بے ادبی کرتا آپ اس Ú©Û’ ساتھ احسان کرتے  تھے مورخین Ù†Û’ آپ(ع) Ú©Û’ حلم Ú©Û’ متعلق متعدد واقعات قلمبند کئے ھیں، ایک واقعہ یہ Ú¾Û’ کہ آپ(ع) Ù†Û’ جب اپنی بکری کا ایک پیر ٹوٹا ھوا دیکھا تو اپنے غلام سے فرمایا :”یہ کس Ù†Û’ کیا Ú¾Û’ ؟“۔

غلام :میں نے ۔

امام(ع) :”تونے ایساکیوں کیا؟“۔

غلام :تاکہ آپ(ع) اس کی وجہ سے ناراض ھو جا ئیں!



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next