حضرت امام حسن علیہ السلام کا مختصر تعارف



امام پر ان مندرجہ بالا امور کابجالانا اور ان کی عام طور پر مطابقت کرنا واجب ھے اور ھم نے ان جہتوں کے متعلق مکمل طور پر اپنی کتاب ”نظام الحکم اور ادارة الاسلام “میں بحث کی ھے ۔

۴۔امام کے صفات

امام میں مندرجہ ذیل شرطوں کاپایا جانا ضروری ھے :

۱۔معاشرہ میں عدالت رائج کرنایعنی اور وہ گناہ کبیرہ کا ارتکاب نہ کرتاھو اور گناہ صغیرہ پر اصرار نہ کرتاھو ۔

۲۔امت کی تمام ضروریات کی چیزوں سے آگاہ ھو ،ان کے شان نزول اور احکام سے باخبر ھو ۔

۳۔اس کے حواس جیسے قوت سامعہ ،باصرہ اور زبان صحیح و سالم ھو ،تا کہ ان کے ذریعہ براہ راست چیزوں کا درک کرنا صحیح ھو ،جیسا کہ دوسرے بعض اعضاء کا ھر نقص سے پاک و منزہ ھونا ضروری ھے ۔

۴۔رعایا کی سیاست اور عام مصلحتوں کی تدبیر کے لئے نظریہ کا نفاذ۔

۵۔اسلام کی حمایت اور دشمن سے جھاد کرنے کے لئے شجاعت ،جواں مردی اور قدرت کا ھونا ۔

۶۔نسب یعنی امام کا قریش سے ھونا ۔

یہ تمام شرطیں اور صفات ماوردی اور ابن خلدون نے بیان کی ھیں ۔[10]

۷۔ عصمت،متکلمین نے عصمت کی تعریف یوں کی ھے :اللہ کا لطف جو اس کے اکمل بندوں پر جاری ھوتا ھے ،جو اس کو عمداً اور سھوا جرائم اور گناھوں کے ارتکاب سے روکتا ھے ،شیعوں کا امام میں اس صفت کے پائے جانے پر اجماع ھے ،اس مطلب پر حدیث ثقلین دلالت کر تی ھے ، رسول اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے قرآن و عترت کو مقارن قرار دیا ھے ،جس طرح ”قرآن کریم“غلطی اور لغزش سے محفوظ ھے، اسی طرح عترت اطھار بھی غلطی اور خطا سے محفوظ ھیں ،ورنہ ان دونوں کے ما بین مقارنت اور مساوات کیسے صحیح ھو تی اور ھم اس سلسلہ میں پھلے عرض کر چکے ھیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next