حضرت امام حسن علیہ السلام کا مختصر تعارف



 Ù†Ù…از صبح ادا کرنے Ú©Û’ بعد سے لیکر سورج نکلنے تک آپ(ع) اللہ Ú©Û’ ذکر Ú©Û’ علاوہ کسی سے Ú©Ùˆ ئی کلام نھیں کر تے تھے Û”[42]

حج

آپ(ع) Ù†Û’ اللہ Ú©ÛŒ عبادت اور اس Ú©ÛŒ طاعت کا یوں اظھار فرمایا کہ آپ(ع) Ù†Û’ پاپیادہ پچیس حج کئے ØŒ جبکہ آپ کےلئے سواریاں مو جود تھیں ØŒ[43]جب آپ سے پاپیادہ بہت زیادہ حج کرنے Ú©Û’ متعلق سوال کیا گیا تو آپ  فرمایا:”مجھے اپنے پروردگار سے اس بات پر شرم آتی Ú¾Û’ کہ میں پیدل اس Ú©Û’ بیت حرام تک نہ جاؤں“۔[44]

اپنا مال راہ خدا میں خرچ کرنا

امام(ع) نے خدا کی مرضی اور اس کی اطاعت میں ھر انسان پر سبقت فرما ئی ،آپ نے دو مرتبہ اپنی ساری ملکیت راہ خدا میں تقسیم کر دی ،اور تین مرتبہ اللہ کی راہ میں اپنا سارا مال دیدیا یھاں تک کہ اپنی نعلین بھی دیدی اور پھر دوبارہ خریدی ۔[45]

 ÛŒÛ آپ Ú©Û’ ذریعہ اللہ Ú©ÛŒ اطاعت Ú©Û’ چند نمونے ھیں آپ(ع) Ù†Û’ عبادت میں اپنے جد اور پدر بزرگوار سید المتقین اور امام الموحدین کا کردار ادا کیا Û”

کثرت ازواج کی تھمت

امام حسن(ع) پر زیادہ شادیاں کرنے کی تھمت لگا ئی گئی ھے جیساکہ کھاگیا ھے :آپ(ع) نے تین سو شادیاں کی ھیں [46]یہ صرف ایک بہتان ھے اس کی کو ئی حقیقت نھیں ھے ،جب حسنی سادات نے منصور دوانیقی کے خلاف قیام کیا تو اس نے جان بوجھ کر یہ مشھور کردیا ، اس قیام سے اس کی حکومت کو خطرہ لا حق ھوا ، ارکان حکومت لرزہ براندام ھوگئے تو اس نے جان بوجھ کر امام امیرالمومنین اور ان کی اولاد پر الزامات لگانا شروع کردئے اور ان پر آرام طلبی کا الزام لگایا۔

اگر یہ روایات صحیح Ú¾Ùˆ تیں تو امام حسن(ع) Ú©ÛŒ اولاد بھی کثرت نساء سے شادیوں Ú©Û’ مناسب ھوتی  حالانکہ ”نسابوں Ù†Û’ جو آپ Ú©ÛŒ اولاد کا ذکر کیا ھے“ آپ(ع) Ú©ÛŒ اولاد Ù„Ú‘Ú©Û’ اور لڑکیوںکی تعداد۲۲ بتا ئی Ú¾Û’ ØŒ مطلق طور پر یہ تعداد کثرت ازواج Ú©Û’ بالکل مناسب نھیں Ú¾Û’ جس کا انھوں Ù†Û’ گمان کیا Ú¾Û’ کہ آپ Ù†Û’ بہت زیادہ شادیاں Ú©ÛŒ ھیں ،اس سے بڑھ کر انھوں Ù†Û’ تو یہ بھی بیان کیا Ú¾Û’ کہ آپ بہت زیادہ طلاق دیتے تھے ،اب اگر یہ ثابت ھوجائے کہ  Ø¢ Ù¾ بہت زیادہ طلاق دیتے تھے تو آپ جعدہ بنت اشعث Ú©Ùˆ طلاق دیتے ØŒ اور Ú¾Ù… Ù†Û’ اس سلسلہ میں قاطع دلیلوں Ú©Û’ ذریعہ اپنی کتاب ”حیاةالامام الحسن(ع) “کی دوسری جلدمیں اس نسبت Ú©Û’ متعلق بیان کر دیا Ú¾Û’ Û” 

خلافت

جب عالم اسلام ،معاشرتی عدالت کے علمبر دارامیر المو منین(ع) کی شھادت کے سانحہ سے دوچار ھواتو بڑے ھی پیچیدہ وقت میں امام(ع) نے اسلامی خلافت کی باگ ڈور سنبھالی ،جبکہ آپ(ع) کا لشکر نافرمان ھو چکا تھا ،ان میں سے اکثر افراد جنگ میں سستی سے کام لے رھے تھے اور اُن میں خوارج بھی تھے جنھوں نے امام امیرالمومنین(ع) پرکفر اور دین سے خارج ھونے کاالزام لگایا وہ اپنے لشکر میں جسم کھا جانے والی چیونٹی کی طرح تھے ان کو نافرمانی اور امام کی اطاعت نہ کرنے کی رغبت دلاتے تھے ۔

امام حسن(ع) کےلئے سب سے المناک حادثہ آپ(ع) Ú©Û’ لشکر Ú©Û’ سپہ سالاروں کا تھا ،جن میںسر فھرست عبیداللہ بن عباس تھے ،انھوں Ù†Û’ اللہ ،رسول اور مسلمانوں سے خیانت Ú©ÛŒ ،معاویہ Ù†Û’ ظاھری طور پر انھیں ولایت ،طاعت اور اپنا Ø­Ú©Ù… ماننے کےلئے خط تحریر کیااور اس Ú©Û’ ضمن میں یہ تحریر کیا کہ اگر وہ چا ھیں امام(ع) Ú©Ùˆ قتل کردیں یا گرفتار کر Ú©Û’ اس Ú©Û’ حوالہ کر دیں Û” 

 Ø¢Ù¾ Ú©Û’ چچا زاد بھا ئی عبید اللہ بن عباس Ù†Û’ معاویہ سے رشوت Ù„Û’ Ù„ÛŒ اور رات Ú©Û’ اندھیرے میں بڑی ذلت Ùˆ خواری Ú©Û’ ساتھ معاویہ Ú©Û’ لشکر سے جا ملا ،امام حسن(ع) Ú©Û’ لشکر میں فتنوں Ú©ÛŒ امواج اور بے چینی Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ گیا،کمزور نفس افراد Ú©Û’ لئے خیانت اور ضمیر فروشی Ú©ÛŒ راہ ھموار کر گیا، آپ Ú©Ùˆ اس لشکر Ú©Û’ حوالے کردیا جو مال Ùˆ زر Ú©Û’ لالچ میںآپ Ú©Û’ ھمراہ آگیا تھا،ھر طرف سے آپ(ع) Ú©Ùˆ مشکلوں Ù†Û’ گھیر لیا،آپ(ع) Ú©Û’ لشکر میں بعض مارقین Ù†Û’ جان بوجھ کر نماز Ú©ÛŒ حالت میں آپ(ع) Ú©ÛŒ ران پرنیزہ مارا ،امام(ع) Ù†Û’ ان تمام مشکلوں میں صبر سے کام لیااور یہ مشاھدہ کیا کہ آپ(ع) Ú©Û’ سامنے ان دو راستوں Ú©Û’ علاوہ اورکو ئی تیسرا راستہ نھیں Ú¾Û’ :

۱۔ اپنے اس پراکندہ لشکر کے ساتھ معاویہ سے جنگ کرتے جس سے فتح و نصرت کی کو ئی امید نھیں کی جا سکتی تھی ،اس طرح اپنی اور اپنے اھل خاندان نیز شیعوںکی جان کی بازی لگا دیتے اور اس طرح دین اور صراط مستقیم کی ھدایت کا یہ ستارہ غروب ھو جاتا کہ اگر امام اسیر کرکے معاویہ کے پاس لیجائے جاتے تو وہ آپ پر احسان رکھتا اور آپ کو آزاد کردہ قرار دیتا ،جس سے اس سے اور اس کے اھل خاندان سے آزاد کردہ کی تھمت ختم ھو جا تی ،کیونکہ پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فتح مکہ کے دن ان لوگوں کو آزاد کیا تھا اور اس طرح بنی امیہ مضبوطی کے ساتھ اپنے پیر جما لیتے اور عام لوگوں کی نظر میں امام(ع) کی قربانی کی اس کے علاوہ کو ئی اھمیت نہ ھوتی کہ لوگ یا آپ کی تا ئید کرتے یا آپ کو برا بھلا کہتے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next