حضرت امام علی رضا عليه السلام



          تذکرہ امام حسین Ú©Û’ لیے جومجمع ہو،اس کانام اصطلاحی طورپرمجلس اسی امام رضاعلیہ السلام Ú©ÛŒ حدیث سے ہی ماخوذہے  آپ Ù†Û’ عملی طورپربھی خودمجلسیں کرنا شروع کردیں جن میں کبھی خودذاکرہوئے اوردوسرے سامعین جیسے ریان بن شبیب Ú©ÛŒ حاضری Ú©Û’ موقع پرآپ Ù†Û’ مصائب امام حسین علیہ السلام بیان فرمائے اورکبھی عبداللہ بن ثابت یادعبل خزاعی ایسے کسی شاعرکی حاضری Ú©Û’ موقع پراس شاعرکوحکم ہواکہ تم ذکرامام حسین میں اشعارپڑھووہ ذاکرہوا، اورحضرت سامعین میں داخل ہوئے الخ۔

مامون رشیدکی مجلس مشوارت

          حالات سے متاثرہوکرمامون رشیدنے ایک مجلس مشاورت طلب Ú©ÛŒ جس میں علماء وفضلاء ،زعماء اورامراء سب ہی کومدعوکیا جب سب جمع ہوگئے تواصل رازدل میں رکھتے ہوئے ان سے یہ کہاکہ چونکہ شہرخراسان میں ہماری طرف سے کوئی حاکم نہیں ہے اورامام رضاسے زیادہ لائق کوئی نہیں ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ امام رضاکوبلاکروہاں Ú©ÛŒ ذمہ داری ان Ú©Û’ سپردکردیں، مامون کامقصدتویہ تھا کہ ان کوخلیفہ بناکر علویوں Ú©ÛŒ بغاوت اوران Ú©ÛŒ چابکدستی کوروک دے لیکن یہ بات اس Ù†Û’ مجلس مشاورت میں ظاہرنہیں کی،بلکہ ملکی ضرورت کاحوالہ دے کرانہیں خراسان کاحاکم بناناظاہرکیا، اورلوگوں Ù†Û’ تواس پرجوبھی رائے دی ہولیکن حسن بن سہل اوروزیراعظم فضل بن سہل اس پرراضی نہ ہوئے اوریہ کہاکہ اس طرح خلافت بنی عباس سے آل محمدکی طرف منتقل ہوجائے Ú¯ÛŒ مامون Ù†Û’ کہاکہ میں Ù†Û’ جوکچھ سوچاہے وہ یہی ہے اوراس پرعمل کروں گا یہ سن کروہ لوگ خاموش ہوگئے اتنے میں حضرت علی ابن ابی طالب Ú©Û’ ایک معززصحابی ،سلیمان بن ابراہیم بن محمدبن داؤدبن قاسم بن ہیبت بن عبداللہ بن حبیب بن شیخان بن ارقم،کھڑے ہوگئے اورکہنے Ù„Ú¯Û’ ائے مامون رشید”راست Ù…ÛŒ گوئی امامی ترسم کہ توباحضرت امام رضاہمان Ú©Ù†ÛŒ کہ کوفیان باحضرت امام حسین کردند“ توسچ کہتاہے لیکن میں ڈرتاہوں کہ توکہیں ان Ú©Û’ ساتھ وہی سلوک نہ کرے جوکوفیوں Ù†Û’ امام حسین Ú©Û’ ساتھ کیاہے۔

           Ù…امون رشیدنے کہا کہ اے سلیمان تم یہ کیاسوچ رہے ہو ،ایساہرگزنہیں ہوسکتا،میں ان Ú©ÛŒ عظمت سے واقف ہوں جوانہیں ستائے گاقیامت میں حضرت رسول کریم اورحضرت علی حکیم کوکیون کرمنہ دکھائے گا تم مطمئن رہو، انشاء اللہ ان کاایک بال بھی بیکانہ ہوگایہ کہہ کربروایت ابومخنف مامون رشیدنے قرآن مجیدپرہاتھ رکھااورقسم کھاکرکہاکہ میں ہرگزاولادپیغمبرپرکوئی ظلم نہ کروں گا اس Ú©Û’ بعدسلیمان Ù†Û’ تمام لوگوں کوقسم دے کربیعت Ù„Û’ Ù„ÛŒ پھرانہوں Ù†Û’ ایک بیعت نامہ تیارکیااوراس پراہل خراسان Ú©Û’ دستخط لیے دستخط کرنے والوں Ú©ÛŒ تعداد چالیس ہزارتھی بیعت نامہ تیارہونے Ú©Û’ بعد مامون رشیدنے سلیمان کوبیعت نامہ سمیت مدینہ بھیج دیا،سلیمان قطع مراحل وطے منازل کرتے ہوئے مدینہ منورہ پہنچے اورحضرت امام رضاعلیہ السلام سے ملاقات کی، ان Ú©ÛŒ خدمت میں مامون کاپیغام پہنچادیا۔

          اورمجلس مشاورت Ú©Û’ تمام واقعات بیان کئے اوربیعت نامہ حضرت Ú©ÛŒ خدمت میں پیش کیا،حضرت Ù†Û’ جونہی اس کوکھولااوراس کاسرنامہ دیکھا،سرمبارک ہلاکر فرمایاکہ یہ میرے لیے کسی طرح مفیدنہیں ہے،اس وقت آپ آبدیدہ تھے پھرآپ Ù†Û’ فرمایاکہ مجھے جدنامدارنے خواب میں نتائج واعواقب سے آگاہ کردیاہے ،سلیمان Ù†Û’ کہاکہ مولایہ توخوشی کاموقع ہے آپ اس درجہ پریشان کیوں ہیں ØŒ ارشادفرمایاکہ میں اس دعوت میں اپنی موت دیکھ رہاہوں انہوں Ù†Û’ کہاکہ مولامیں Ù†Û’ سب سے بیعت Ù„Û’ Ù„ÛŒ ہے کہادرست ہے لیکن جدنامدارنے جوفرمایاہے وہ غلط نہیں ہوسکتا، میں مامون Ú©Û’ ہاتھوں شہیدکیاجاؤں گا۔

بلآخرآپ پرکچھ دباؤپڑاکہ آپ مروخراسان کے لیے عازم ہوگئے جب آپ کے عزیزوں اوروطن والوں کوآپ کی روانگی کاحال معلوم ہوابے پناہ روئے۔

غرضکہ آپ روانہ ہوگئے ،راستے میں ایک چشمہ آب کے کنارے چندآہوؤں کودیکھاکہ وہ بیٹھے ہوئے ہیں جب ان کی نظرحضرت پرپڑی سب دوڑپڑے اورباچشم ترکہنے لگے کہ حضورخراسان نہ جائیں کہ دشمن بہ لباس دوستی آپ کی تاک میں ہے اورملک الموت استقبال کے لیے تیارہیں، حضرت نے فرمایاکہ اگرموت آنی ہے تووہ ہرحال میں آئے گی (کنزالانساب ابومخنف ص ۸۷ طبع بمبئی ۱۳۰۲ ھ)۔

          ایک روایت میں ہے کہ مامون Ù†Û’ اپنی غرض Ú©Û’ لیے حضرت کوخلیفہ وقت بنانے Ú©Û’ لیے لکھاتوآپ Ù†Û’ انکارکردیا پھراس Ù†Û’ تحریرکیاکہ آپ میری ولی عہدی قبول کیجئے آپ Ù†Û’ اس سے بھی انکارکردیاجب وہ آپ Ú©ÛŒ طرف سے مایوس ہوگیاتواس Ù†Û’ تین سوافرادپرمشتمل فوج بھیج دی اورحکم دیدیاکہ وہ جس حالت میں ہوں اورجہاں ہوں ان کوگرفتارکرکے لایاجائے اورانہیں اتنی مہلت نہ دی جائے کہ وہ کسی سے مل سکیں چنانچہ فوج غالبا فضل بن سہل وزیراعظم Ú©ÛŒ قیادت میں مدینہ پہنچی اورامام علیہ السلام کومسجدسے گرفتاررکے مروخراسان Ú©Û’ Ù„Û’ روانہ ہوگئی، اتناموقع نہ دیا کہ امام علیہ السلام،اپنے اہل وعیال سے رخصت ہولیتے۔

مامون کی طلبی سے قبل امام علیہ السلام کی روضہ رسول پرفریاد

          ابومخنف بن لوط بن یحی خزاعی کابیان ہے کہ حضرت امام موسی کاظم Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ بعد Û±Ûµ/ محرم الحرام شب یک شنبہ کوحضرت امام رضاعلیہ السلام Ù†Û’ روضہ رسول خداپرحاضری دی وہاں مشغول عبادت تھے کہ آنکھ Ù„Ú¯ گئی، خواب میں دیکھاکہ حضرت رسول کریم بالباس سیاہ تشریف لائے ہیں اورسخت پریشان ہیں امام علیہ السلام Ù†Û’ سلام کیاحضورنے جواب سلام دے کرفرمایا،ائے فرزند،میں اورعلی وفاطمہ ،حسن وحسین سب تمہارے غم میں نالاں وگریاں ہیں اورہم ہی نہیں فرزندم زین العابدین ،محمدباقر،جعفرصادق اورتمہارے پدرموسی کاظم سب غمگین اوررنجیدہ ہیں،ائے فرزندعنقریب مامون رشیدتم کوزہرسے شہیدکرے گا،یہ دیکھ کرآپ Ú©ÛŒ آنکھ Ú©Ú¾Ù„ گئی ،اورآپ زارزاررونے Ù„Ú¯Û’ پھرروضہ مبارک سے باہرآئے ایک جماعت Ù†Û’ آپ سے ملاقات Ú©ÛŒ اورآپ کوپریشان دیکھ کرپوچھاکہ مولااضطراب Ú©ÛŒ وجہ کیاہے فرمایاابھی ابھی جدنامدارنے میری شہادت Ú©ÛŒ خبردی ہے ائے ابوصلت دشمن مجھے شہیدکرناچاہتاہے اورمیں خداپربھروسہ کرتاہوں جومرضی معبودہووہی میری مرضی ہے اس خواب Ú©Û’ تھوڑے عرصہ بعد مامون رشیدکالشکرمدینہ پہنچ گیااوروہ امام علیہ السلام Ú©Ùˆ اپنی سیاسی غرض کرنے Ú©Û’ لیے وہاں سے دارالخلافت ”مرو“ میں Ù„Û’ آیا(کنزالانساب ص Û¸Û¶) Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next