حضرت امام علی رضا عليه السلام



آپ کی تصانیف

          علماء Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ تصانیف میں صحیفة الرضا،صحیفةالرضویہ، طب الرضااور مسندامام رضاکاحوالہ دیاہے اوربتایاہے کہ یہ آپ Ú©ÛŒ تصانیف ہیں صحیفة الرضاکاذکر علامہ مجلسی علامہ طبرسی اورعلامہ زمخشری Ù†Û’ کیاہے اس کااردوترجمہ حکیم اکرام الرضالکھنوی Ù†Û’ طبع کرایاتھااب جوتقریباناپیدہے۔

          صحیفة الرضویہ کاترجمہ مولوی شریف حسین صاحب بریلوی Ù†Û’ کیاہے طب الرضاکاذکرعلامہ مجلسی شیخ منتخب الدین Ù†Û’ کیاہے اس Ú©ÛŒ شرح فضل اللہ بن علی الراوندی Ù†Û’ Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ہے اسی کورسالہ ذھبیہ بھی کہتے ہیں اوراس کاترجمہ مولاناحکیم مقبول احمدصاحب قبلہ مرحوم Ù†Û’ بھی کیاہے اس کاتذکرہ شمس العلماء شبلی نعمانی Ù†Û’ المامون ص Û¹Û² میں کیاہے مسندامام رضاکاذکرعلامہ چلیپی Ù†Û’ کتاب کشف الظنون میں کیاہے جس کوعلامہ عبداللہ امرت سری Ù†Û’ کتاب ارجح المطالب Ú©Û’ ص Û´ÛµÛ´ پرنقل کیاہے ناچیزمؤلف Ú©Û’ پاس یہ کتاب مصرکی مطبوعہ موجودہے یہ کتاب Û±Û³Û²Û± ہجری میں Ú†Ú¾Ù¾ÛŒ ہے اوراس Ú©Û’ مرتب علامہ شیخ عبدالواسع مصری اورمحشی علامہ محمدابن احمدہیں۔

          حضرت امام رضاعلیہ السلام Ù†Û’ ماء اللحم بنانے اورموسمیات Ú©Û’ متعلق جوافادہ فرمایاہے اس کاذکرکتابوں میں موجودہے تفصیل Ú©Û’ لیے ملاحظہ ہو(دمعہ ساکبہ وغیرہ)Û”

مامون رشیدعباسی اورحضرت امام رضاعلیہ السلام کی شہادت

          یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ غیرمعصوم ارباب اقتدارہوس حکمرانی میں کسی قسم کاصرفہ نہیں کرتے اگرحصول حکومت یاتحفظ حکمرانی میں باپ بیٹے، ماں بیٹی یامقدس سے مقدس ترین ہستیوں کوبھینٹ چڑھادے ،تووہ اس Ú©ÛŒ پرواہ نہیں کیاکرتے اسی بناء پرعرب میں مثل Ú©Û’ طورپرکہاجاتاہے کہ الملک عقیم، علامہ وحیدالزمان حیدرآبادی لکھتے ہیں کہ الملک عقیم بادشاہت بانجھ ہے یعنی بادشاہت حاصل کرنے Ú©Û’ لیے باپ بیٹے Ú©ÛŒ پرواہ نہیں کرتابیٹاباپ Ú©ÛŒ پرواہ نہیں کرتا بلکہ ایسابھی ہوجاتاہے کہ بیٹاباپ کومارکرخودبادشاہ بن جاتاہے (انواراللغة پارہ Û¸ ص Û±Û·Û³) Û”

          اب اس ہوس حکمرانی میں کسی مذہب اورعقیدہ کاسوال نہیں ہروہ شخص جواقتدارکابھوکاہوگاوہ اس قسم Ú©ÛŒ حرکتیں کرے گا۔

          مثال Ú©Û’ لیے اسلامی تواریخ Ú©ÛŒ روشنی میں حضوررسول کریم Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ فورابعدکے واقعات کودیکھیے جناب سیدہ Ú©Û’ مصائب وآلام اوروجہ شہادت پرغور کیجیے امام حسن Ú©Û’ ساتھ برتاؤپرغورفرمائیے ،واقعہ کربلااورشہادت Ú©Û’ واقعات کوملاحظہ کیجیے ان امورسے یہ بات واضح ہوجائے Ú¯ÛŒ کہ حکمرانی Ú©Û’ لیے کیاکیا مظالم کیے جاسکتے ہیں اورکیسی کیسی ہستیوں Ú©ÛŒ جانیں Ù„ÛŒ جاسکتی ہیں اورکیاکچھ کیاجاسکتاہے تواریخ میں موجودہے کہ مامون رشیدعباسی Ú©ÛŒ دادی Ù†Û’ اپنے بیٹے خلیفہ ہادی Ú©Ùˆ Û²Û¶ سال Ú©ÛŒ عمرمیں زہردلوکرماردیامامون رشیدکے باپ ہارون رشیدنے اپنے وزیروں Ú©Û’ خاندان کوتباہ وبربادکردیا(المامون ص Û²Û°) Û”

          مروان Ú©ÛŒ بیوی Ù†Û’ اپنے خاوندکوبسترخواب پردوتکیوں سے گلاگھٹواکرمروادیا ولیدبن عبدالملک Ù†Û’ فرزندرسول امام زین العابدین کوزہرسے شہیدکیاہشام بن عبدالملک Ù†Û’ امام محمدباقرکوزہرسے شہیدکیا امام جعفرصادق کومنصوردوانقی Ù†Û’ زہرسے شہیدکیا امام موسی کاظم کوہارون رشیدنے زہرسے شہیدکیا امام علی رضاعلیہ السلام کومامون عباسی Ù†Û’ زہردیے کرشہیدکیاامام محمدتقی کومعتصم باللہ Ù†Û’ ام الفضل بنت مامون Ú©Û’ ذریعہ سے زہردلوایا امام علی نقی کومعتمدعباسی Ù†Û’ زہرسے شہیدکیا اسی طرح امام حسن عسکری کوبھی زہرسے شہیدکیاگیا غرضیکہ حکومت Ú©Û’ سلسلے میں یہ سب Ú©Ú†Ú¾ ہوتارہتاہے اورنگ زیب کودیکھیے اس Ù†Û’ اپنے بھائی کوقتل کرادااوراپنے باپ کوسلطنت سے محروم کرکے قیدکردیاتھا اسی Ù†Û’ شہیدثالث حضرت نوراللہ شوشتری (آگرہ)Ú©ÛŒ زبان گدی سے کھچوائی تھی بہرحال جس طرح سب Ú©Û’ ساتھ ہوتارہا حضرت امام رضاعلیہ السلام Ú©Û’ ساتھ بھی ہوا۔

تاریخ شہادت

          حضرت امام رضاعلیہ السلام Ú©ÛŒ شہادت Û²Û³/ Ø°ÛŒ قعدہ Û²Û°Û³ ہجری مطابق Û¸Û±Û¸ Ø¡ یوم جمعہ کوبمقام طوس واقع ہوئی ہے (جلاء العیون ص Û²Û¸Û° ،انوراالنعمانیہ ص Û±Û²Û· ØŒ جنات الخلود ص Û³Û±) Û”

          آپ Ú©Û’ پاس اس وقت عزاء واقربا اولادوغیرہ میں سے کوئی نہ تھا ایک توآپ خودمدینہ سے غریب الوطن ہوکرآئے دوسرے یہ کہ دارالسلطنت مرومیں بھی آپ Ù†Û’ وفات پائی بلکہ آپ سفر Ú©ÛŒ حالت میں بعالم غربت فوت ہوئے اسی لیے آپ کوغریب ا لغرباء کہتے ہیں۔

واقعہ شہادت کے متعلق مورخین نے لکھتے ہیں کہ حضرت امام رضاعلیہ السلام نے فرمایاتھا کہ ”فمایقتلنی واللہ غیرہ“ خداکی قسم مجھے مامون کے سواء کوئی اورقتل نہیں کرے گا اورمیں صبرکرنے پرمجبورہوں (دمعہ ساکبہ جلد ۳ ص ۷۱) ۔علامہ شبلنجی لکھتے ہیں کہ ہرثمہ بن اعین سے آپ نے اپنی وفات کی تفصیل بتلائی تھی اوریہ بھی بتایاتھا کہ انگوراورانارمیں مجھے زہردیاجائے گا(نورالابصارص ۱۴۴) ۔

          علامہ معاصرلکھتے ہیں کہ ایک روزمامون Ù†Û’ حضرت امام رضاعلیہ السلام کواپنے Ú¯Ù„Û’ سے لگایااورپاس بٹھاکران Ú©ÛŒ خدمت میں بہترین انگوروں کاایک طبق رکھا اوراس میں سے ایک خوشااٹھاکرآپ Ú©ÛŒ خدمت میں پیش کرتے ہوئے کہاابن رسول اللہ یہ انگورنہایت ہی عمدہ ہیں تناول فرمائیے آپ Ù†Û’ یہ کہتے ہوئے انکارفرمایاکہ جنت Ú©Û’ انگوراس سے بہترہیں اس Ù†Û’ شدید اصرارکیااورآپ Ù†Û’ اس میں سے تین دانے کھالیے یہ انگورکے دانے زہرآلودتھے انگورکھانے Ú©Û’ بعد آپ اٹھ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوئے ،مامون Ù†Û’ پوچھاآپ کہاں جارہے ہیں آپ Ù†Û’ ارشاد فرمایا جہاں تونے بھیجاہے وہاں جارہاہوں قیام گاہ پرپہنچنے Ú©Û’ بعد آپ تین دن تک تڑپتے رہے بالآخرانتقال فرماگئے (تاریخ آئمہ ص Û´Û·Û¶) Û”

          انتقال Ú©Û’ بعدحضرت امام محمدتقی علیہ السلام باعجازتشریف لائے اورنمازجنازہ پڑھائی اورآپ واپس Ú†Ù„Û’ گئے بادشاہ Ù†Û’ بڑی کوشش Ú©ÛŒ کہ آپ سے ملے مگرنہ مل سکا(مطالب السول ص Û²Û¸Û¸) اس Ú©Û’ بعدآپ کوبمقام طوس محلہ سنابادمیں دفن کردیاگیا جوآج Ú©Ù„ مشہدمقدس Ú©Û’ نام سے مشہورہے اوراطراف عالم Ú©Û’ عقیدت مندوں Ú©Û’ حوائج کامرکزہے۔

شہادت امام رضاکے موقع پرامام محمدتقی کاخراسان پہنچنا

          ابومخنف کابیان ہے کہ جب حضرت امام رضاعلیہ السلام Ú©Ùˆ خراسان میں زہردیدیااورآپ بسترعلالت پرکروٹیں لینے Ù„Ú¯Û’ ،توخداوندعالم Ù†Û’ امام محمدتقی کووہاں بھیجنے کابندوبست کیاچنانچہ امام محمدتقی جب کہ مسجدمدینہ میں مشغول عبادت تھے ایک ہاتف غیبی Ù†Û’ آوازدی کہ ”اگرمی خواہی پدرخودرازندہ دریابی قدم درراہ نہ“ اگرآپ اپنے والدبزرگوارسے ان Ú©ÛŒ زندگی میں ملناچاہتے ہیں توفوراخراسان Ú©Û’ لیے روانہ ہوجائیں یہ آوازسنناتھا کہ آپ مسجدسے برآمدہوکر داخل خانہ ہوئے اورآپ Ù†Û’ اپنے اعزاواقرباکوشہادت پدرسے آگاہ کیا ،گھرمیں کہرام برپاہوگیااس Ú©Û’ بعدآپ وہاں سے روانہ ہوکرایک ساعت میں خراسان پہنچے وہاں پہنچ کردیکھاکہ دربان Ù†Û’ دروازہ بندکررکھاہے آپ Ù†Û’ فرمایاکہ دروازہ کھول دو میں اپنے پدربزرگوارکی خدمت میں جاناچاہتاہوں آپ Ú©ÛŒ آوازسنتے ہی امام علیہ السلام خوداپنے بسترسے اٹھے اوردروزاہ کھول کرامام محمدتقی کواپنے Ú¯Ù„Û’ سے لگالیا اوربے پناہ گریہ کیا امام محمدتقی پدربزرگوارکی بے بسی ،بے کسی اورغربت پرآنسوبہانے Ù„Ú¯Û’ پھرامام علیہ السلام تبرکات امامت فرزندکے سپردکرکے راہی ملک بقاہوگئے”اناللہ واناالیہ راجعون“۔ (کنزالانساب ص Û¹Ûµ) Û”

          علامہ شیخ عباس قمی بحوالہ اعلام الوری تحریرفرماتے ہیں کہ حضرت امام محمدتقی علیہ السلام کوجونہی خبرشہادت ملی ،خراسان تشریف Ù„Û’ گئے اوراپنے والدبزرگوارکو دفن کرکے ایک ساعت میں واپس آئے اوریہاں پہنچ کرلوگوں کوحکم دیاکہ امام علیہ السلام کاماتم کریں (منتہی الآمال جلد Û² ص Û³Û±Û²) Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19