حضرت امام علی رضا عليه السلام



          ان دونوں بھائیوں امین اورمامون Ú©Û’ متعلق مورخین کاکہناہے کہ مامون توپھربھی سوجھ بوجھ اوراچھے کیرکٹرکاآدمی تھا لیکن امین عیاش،لاابالی اورکمزور طبیعت کاتھا سلطنت Ú©Û’ تمام حصوں ،بازی گر،مسخرے اورنجومی جوتشی بلوائے، نہایت خوبصورت طوائف اورنہایت کامل گانے والیوں اورخواجہ سراوں کوبڑی بڑی رقمیں خرچ کرکے اورناٹک Ú©ÛŒ ایک محفل مثل اندرسبھاکے ترتیب دی،یہ تھیٹر اپنے زرق برق سامانوں سے پریوں کااکھاڑاہوتاتھا سیوطی Ù†Û’ ابن جریرسے نقل کیاہے کہ امین اپنی بیویوں اورکنیزوں کوچھوڑکرخصیوں سے لواطت کرتاتھا (تاریخ اسلام جلد Û± ص Û¶Û°) Û”

امام علی رضاکاحج اورہارون رشیدعباسی

          زمانہ ہارون رشیدمیں حضرت امام علی رضاعلیہ السلام حج Ú©Û’ لیے مکہ معظمہ تشریف Ù„Û’ گئے اسی سال ہارون رشیدبھی حج Ú©Û’ لیے آیاہواتھا خانہ کعبہ میں داخلہ Ú©Û’ بعد امام علی رضاعلیہ السلام ایک دروازہ سے اورہارون رشید دوسرے دروازہ سے Ù†Ú©Ù„Û’ امام علیہ السلام Ù†Û’ فرمایاکہ یہ دوسرے دروازہ سے نکلنے والاجوہم سے دورجارہاہے عنقریب طوس میں دونوں ایک جگہ ہوں Ú¯Û’ ایک روایت میں ہے کہ یحی ابن خالدبرمکی کوامام علیہ السلام Ù†Û’ مکہ میں دیکھاکہ وہ رومال سے گردکی وجہ سے منہ بندکئے ہوئے جارہاہے آپ Ù†Û’ فرمایاکہ اسے پتہ بھی نہیں کہ اس Ú©Û’ ساتھ امسال کیاہونے والاہے یہ عنقریب تباہی Ú©ÛŒ منزل میں پہنچادیاجائے گاچنانچہ ایساہوی ہوا۔

          راوی مسافرکابیان ہے کہ حج Ú©Û’ موقع پرامام علیہ السلام Ù†Û’ ہارون رشیدکودیکھ کراپنے دونوں ہاتھوں Ú©ÛŒ انگلیاں ملاتے ہوئے فرمایاکہ میں اوریہ اسی طرح ایک ہوجائیں Ú¯Û’ وہ کہتاہے کہ میں اس ارشادکامطلب اس وقت سمجھاجب آپ Ú©ÛŒ شہادت واقع ہوئی اوردونوں ایک مقبرہ میں دفن ہوئے موسی بن عمران کاکہناہے کہ اسی سال ہارون رشیدمدینہ منورہ پہنچااورامام علیہ السلام Ù†Û’ اسے خطبہ دیتے ہوئے دیکھ کرفرمایاکہ عنقریب میں اورہارون ایک ہی مقبرہ میں دفن کئے جائیں Ú¯Û’ (نورالابصار ص Û±Û´Û´) Û”

حضرت امام رضاعلیہ السلام کامجددمذہب امامیہ ہونا

          حدیث میں ہرسوسال Ú©Û’ بعد ایک مجدداسلام Ú©Û’ نمودوشہودکانشان ملتاہے یہ ظاہرہے کہ جواسلام کامجددہوگااس Ú©Û’ تمام ماننے والے اسی Ú©Û’ مسلک پرگامزن ہوں Ú¯Û’ اورمجددکاجوبنیادی مذہب ہوگااس Ú©Û’ ماننے والوں کابھی وہی مذہب ہوگا،حضرت امام رضاعلیہ السلام جوقطعی طورپرفرزندرسول اسلام تھے وہ اسی مسلک پرگامزن تھے جس مسلک Ú©ÛŒ بنیادپیغمبراسلام اورعلی خیرالانام کاوجودذی وجودتھا یہ مسلمات سے ہے کہ آل محمدعلیہم السلام پیغمبرعلیہ السلام Ú©Û’ نقش قدم پرچلتے تھے اورانہیں Ú©Û’ خدائی منشاء اوربنیادی مقصدکی تبلیغ فرمایاکرتے تھے یعنی آل محمدکامسلک وہ تھاجومحمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کامسلک تھا۔

          علامہ ابن اثیرجزری اپنی کتاب جامع الاصول میں لکھتے ہیں کہ حضرت امام رضا علیہ السلام تیسری صدی ہجری میں اورثقة الاسلام علامہ کلینی چوتھی صدی ہجری میں مذہب امامیہ Ú©Û’ مجددتھے علامہ قونوی اورملامبین Ù†Û’ اسی کودوسری صدی Ú©Û’ حوالہ سے تحریرفرمایاہے (وسیلةالنجات ص Û³Û·Û¶ ،شرح جامع صغیر)Û”

          محدث دہلوی شاہ عبدالعزیزابن اثیرکاقول نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ابن اثیرجذری صاحب جامع الاصول کہ حضرت امام علی بن موسی الرضامجددمذہب امامیہ دوقرن ثالث گفتہ است ابن اثیرجذری صاحب جامع الاصول Ù†Û’ حضرت امام رضاعلیہ السلام کوتیسری صدی میں مذہب امامیہ کامجددہوناظاہروواضح فرمایاہے (تحفہ اثناعشریہ کید Û¸Ûµ ص Û¸Û³)

          بعض علماء اہل سنت Ù†Û’ آپ کودوسری صدی کااوربعض Ù†Û’ تیسری صدی کامجدد بتلایاہے میرے نزدیک دونوں درست ہے کیوں کہ دوسری صدی میں امام رضاعلیہ السلام Ú©ÛŒ ولادت اورتیسری صدی Ú©Û’ آغازمیں آپ Ú©ÛŒ شہادت ہوئی ہے Û”

حضرت امام رضاعلیہ السلام کے اخلاق وعادات اورشمائل وخصائل



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next