حضرت امام علی رضا عليه السلام



فاجریت دمع العین بالعبرات

          جب دعبل قصیدہ Ù¾Ú‘Ú¾ Ú†Ú©Û’ توامام علیہ السلام Ù†Û’ ایک سواشرفی Ú©ÛŒ تھیلی انہیں عطافرمائی دعبل Ù†Û’ شکریہ اداکرنے Ú©Û’ بعد اسے واپس کرتے ہوئے کہاکہ مولا میں Ù†Û’ یہ قصیدہ قربة الی اللہ کہاہے میں کوئی عطیہ نہیں چاہتا خدانے مجھے سب Ú©Ú†Ú¾ دے رکھاہے البتہ حضوراگرمجھے جسم سے اترے ہوئے Ú©Ù¾Ú‘Û’ عنایت فرما دیں ،تووہ میری عین خواہش Ú©Û’ مطابق ہوگا آپ Ù†Û’ ایک جبہ عطاکرتے ہوئے فرمایاکہ اس رقم کوبھی رکھ لو یہ تمہارے کام آئے Ú¯ÛŒ دعبل Ù†Û’ اسے Ù„Û’ لیا۔

          تھوڑے عرصہ Ú©Û’ بعد دعبل مروسے عراق جانے والے قافلے Ú©Û’ ساتھ ہوکر روانہ ہوئے راستہ میں چوروں Ù†Û’ اورڈاکوں Ù†Û’ حملہ کرکے سب Ú©Ú†Ú¾ لوٹ لیا اورچند آدمیوں کوگرفتاربھی کرلیا جن میں دعبل بھی تھے ڈاکوؤں Ù†Û’ مالی تقسیم کرتے وقت دعبل کاایک شعرپڑھا دعبل Ù†Û’ پوچھایہ کس کاشعرہے انہوں Ù†Û’ کسی کاہوگا دعبل Ù†Û’ کہاکہ یہ میراشعرہے اس Ú©Û’ بعدانہوں Ù†Û’ ساراقصیدہ سنادیا ان لوگوں Ù†Û’ دعبل Ú©Û’ صدقے میں سب کوچھوڑدیا اورسب کامال واپس کردیا یہاں تک کہ یہ نوبت آئی کہ ان لوگوں Ù†Û’ واقعہ سن کرامام رضاکادیاہواجبہ خریدناچاہا،اوراس Ú©ÛŒ قیمت ایک ہزاردینارلگائی دعبل Ù†Û’ جواب دیا کہ یہ میں Ù†Û’ بطورتبرک اپنے پاس رکھاہے اسے فروخت نہ کروں گا بالآخرباربار گرفتارہونے Ú©Û’ بعد انہوں Ù†Û’ اسے ایک ہزاراشرفی پرفروخت کردیا Û”

علامہ شبلنجی بحوالہ ابوصلت ہروی لکھتے ہیں کہ دعبل نے جب امام رضاکے سامنے یہ قصیدہ پڑھاتھاتوآپ رورہے تھے اورآپ نے دوبیتوں کے بارے میں فرمایاتھاکہ یہ اشعارالہامی ہیں (نورالابصارص ۱۳۸) ۔

          علامہ عبدالرحمن لکھتے ہیں کہ حضرت امام رضاعلیہ السلام Ù†Û’ قصیدہ سنتے ہوئے نفس زکیہ Ú©Û’ تذکرہ پرفرمایاکہ ائے دعبل اس جگہ ایک شعرکااوراضافہ کرو، تاکہ تمہاراقصیدہ مکمل ہوجائے انہوں Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ مولافرمائیے ارشادہوا:

وقبربطوس نالہا من مصیبة

الحت علی الاحشاء بالزفرات

          دعبل Ù†Û’ گھبراکے پوچھامولا، یہ کس Ú©ÛŒ قبرہوگی، جس کاحضورنے حوالہ دیاہے فرمایاائے دعبل یہ قبرمیری ہوگی اورمیں عنقریب اس عالم میں غربت میں جب کہ میرے اعزاواقرباء بال بچے مدینہ میں ہیں شہیدکردیاجاؤں گا اورمیری قبریہیں بنے Ú¯ÛŒ اے دعبل جومیری زیارت Ú©Ùˆ آئے گاجنت میں میرے ہمراہ ہوگا (شواہدالنبوت ص Û±Û¹Û¹) Û”

          دعبل کایہ مشہورقصیدہ مجالس المومنین ص Û´Û¶Û¶ میں مکمل منقول ہے البتہ اس کامطلع بدلاہواہے علامہ شیخ عباس قمی Ù†Û’ لکھاہے کہ دعبل Ù†Û’ ایک کتاب Ù„Ú©Ú¾ÛŒ تھی جس کانام تھا”طبقات الشعراء“ (سفینة البحار جلد Û± ص Û²Û´Û±) Û”

          ابونواس Ú©Û’ متعلق علماء اسلام لکھتے ہیں کہ ایک دن اس Ú©Û’ دوستوں Ù†Û’ اس سے کہا کہ تم اکثرشعارکہتے ہواورپھرمدح بھی کیاکرتے ہولیکن افسوس Ú©ÛŒ بات ہے کہ تم Ù†Û’ حضرت امام رضاعلیہ السلام Ú©ÛŒ مدح میں اب تک کوئی شعرنہیں کہااس Ù†Û’ جواب دیاکہ حضرت Ú©ÛŒ جلالت قدرہی Ù†Û’ مجھے مدح سرائی سے روکاہے میری ہمت نہیں پڑتی کہ آپ Ú©ÛŒ مدح کروں یہ کہہ کراس Ù†Û’ چندشعرپڑھے جس کاترجمہ یہ ہے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next