قول و فعل میں یکسانیت اورزبان پر کنٹرول



خداوند عالم ایک اور جگہ فرماتا ہے :

 

<․․․․ فَلْیَحْذَرِ الَّذِینَ یُخَالِفُونَ عَنْ اَمْرِہِ اَنْ تُصِیبَھُم فِتْنَةٌ اَوْ یُصِیبَھُم عَذَابٌ اَلِیمٌ> ( نور / ۶۳)

 

لہذا جو لوگ حکم خد کی مخالفت کرتے ہیں وہ اس امر سے ڈریں کہ ان تک کوئی فتنہ پہنچے یا ان کے لئے کوئی درد ناک عذاب نازل ہو ،پس قرآن مجید کی آیتیں اس حقیقت کی دلیل ہیں کہ بہت سی مصیبت اور محرومیت گناہ کی پیدا وار ہیں ، چنانچہ نیک اعمال او ر تقویٰ برکتوں اور نعمتوں کے نازل ہونے کا سبب ہیں :

 

< وَ لَو اَنَّ اَھْلَ الْقُریٰ آمَنُوا وَ اتَّقَو لَفَتَحْنَا عَلَیھِمْ بَرَکاتٍ مِنَ السَّمَاءِ وَ الاَرْضِ > ( اعراف / ۹۶)

 

اور اگر اہل قریہ ایمان لے آتے اور تقویٰ اختیار کرلیتے تو ہم ان کیلئے زمین اور آسمان کے برکتوں کے دروازے کھول دیتے “

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next