شیعوں کے آغاز کی کیفیت



”تجعفرت باسم اللہ واللہ اکبر“

میں خدا کے نام سے جعفری ھو گیا ھوں اور خداوندمتعال بزرگ ھے۔[73]

سید حمیری کا مقصد جعفری ھونے سے فرقہٴ حقہ شیعہ اثنا عشری کے راستہ پر چلنا ھے کہ جو کیسانیہ کے مقابلہ میں ذکر ھوا ھے۔

صحابہ کے درمیان حضرت علی(علیہ السلام) کا مقام

حضرت علی(علیہ السلام) کا اصحاب پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان ایک خاص مقام ھے، مسعودی کھتا ھے: وہ تمام فضائل و مناقب جو اصحاب پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں تھے جیسے اسلام میں سبقت، ھجرت، نصرت پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)، آنحضرت(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ قرابت، قناعت، ایثار، کتاب خدا کا جاننا، جھاد، تقویٰ، ورع پرھیز گاری، زھد،قضا،فقہ وغیرہ یہ تمام فضیلتیں حضرت علی(علیہ السلام) میں بدرجہ اتم موجود تھیں بلکہ ان کے علاوہ بعض فضیلتیں صرف آپ کی ذات گرامی سے مختص ھیں جیسے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کابھائی ھونا اور پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا آپ کے بارے میں فرمانا: یا علی: تم کومجھ سے و ھی نسبت ھے جو ھارون کو موسیٰ سے تھی، اور یہ بھی کہ جس کا میں مولا ھوں اس کے علی(علیہ السلام) مولا ھیں ، اے اللہ علی کے دوستوں کودوست رکھ اور علی کے دشمن کو دشمن قراردے اور جب انس بھنے ھوئے پرندے کو لے کر حاضر ھوئے تو پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعاکی: پرور دگار ا پنی محبوب ترین مخلوق کو بھیج تاکہ وہ میرے ساتھ کھا نا کھائے اس وقت حضرت علی(علیہ السلام) وارد ھوئے اورآپ نےپیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کھانا کھایا، جب کہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے تمام اصحاب ان فضائل سے محروم تھے۔[74]

بنی ھاشم میں بھی حضرت علی(علیہ السلام) پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سب سے زیادہ نزدیک تھے بچپنے ھی سے آپ نے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھر اور انھیں کے زیر نظر تربیت پائی۔[75]

آپ(علیہ السلام) شب ھجرت پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بستر پر سوئے اور پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی امانتوں کو صاحبان امانت تک پھنچایا اور مدینہ میں آپ سے ملحق ھوئے۔[76]

 Ø§Ù† سب سے اھم بات یہ Ú¾Û’ کہ رسول خد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ا Ù†Û’ اسلام میں حضرت علی(علیہ السلام) Ú©Û’ مقام Ú©Ùˆ آغاز پیغمبری Ú¾ÛŒ میں معین فرمادیاتھا، جس وقت پیغمبر(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم) کوحکم Ú¾Ùˆ ا کہ اپنے قرابت داروں Ú©Ùˆ ڈرائیں اس جلسہ میں جو پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) Ú©ÛŒ مدد Ú©Û’ لئے حاضر ھوئے وہ صرف علی(علیہ السلام) تھے اس Ú©Û’ بعد رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) Ù†Û’ اسی جلسہ میں خاندان Ú©Û’ بزرگوں Ú©Û’ درمیان یہ اعلان کردیا کہ علی(علیہ السلام) میرے وصی وزیر، خلیفہ اور جا نشین ھیں جب کہ حضرت علی(علیہ السلام) کا سن تمام حاضرین سے Ú©Ù… تھا[77]

پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مختلف مقامات پر مناسبت کے لحاظ سے حضرت علی(علیہ السلام) کی موقعیت اور ان کے مقام کو لوگوںکے سامنے بیان کیا ھے اور ان کے مقام کے لئے خاص تاکید کی ھے، خاص طور پر اسلام کے پھیلنے کے بعد کافی لوگ جو مسلمانوں کے لباس میں آگئے تھے خصوصاًقریش کا حسد خاندان بنی ھاشم و رسالت سے کافی زیادہ ھوچکا تھا، ابن شھر آشوب نے عمر بن خطاب سے نقل کیا ھے وہ کھتے ھیں :

میں علی(علیہ السلام) Ú©Ùˆ اذیت دے رھا تھا کہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملاقا ت ھوگئی تو آپ Ù†Û’ فرمایا: اے عمر  تونے مجھے اذ یت دی Ú¾Û’ عمر Ù†Û’ کھا: خدا Ú©ÛŒ پناہ کہ میں اللہ Ú©Û’ رسول Ú©Ùˆ اذیت دوں،آپ Ù†Û’ فرمایا تونے علی Ú©Ùˆ اذیت دی Ú¾Û’ اور جس Ù†Û’ علی Ú©Ùˆ اذیت دی اس Ù†Û’ مجھے اذیت دی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 next