جغرافیائی اعتبار سے تشیع کی وسعت



بنی ھاشم کے علاوہ قریش کے معدودے چند افراد حضرت علی(علیہ السلام) کے ساتھ تھے جیسے محمد بن ابی بکر اور ھاشم مرقال اگر چہ قریش کے ان اندھیروں اور ظلمتوں کے درمیان کچھ لوگ حضرت علی(علیہ السلام) کے ساتھ تھے۔ مثلاًخالد بن ولید جو دشمن امیرالمومنین(علیہ السلام) میں سے تھا اس کابیٹا مھاجر بن خالد صفین میں حضرت کے سپاھیوں میں تھا، یاعبداللہ بن ابوحذیفہ معاویہ کے ماموں کا بیٹا حضرت علی(علیہ السلام) کے مخلص شیعوں میں سے تھا اور آخر میں معاویہ کے سپاھیوں کے ھاتھوں شھید ھو گیا،یمن کے تمام قبیلوں میں علی(علیہ السلام) کے دوست اور طرفدار موجود تھے مثلاً قبائل کندہ، نخع، ازد جھینہ، حمیر بجیلہ، خثعم، خزاعہ، حضرموت، مذحج، اشعر، طی، سدوس، حمدان اور ربیعہ،[95]لیکن ان میں دو قبیلہ حمدان اور ربیعہ سب سے آگے تھے۔[96]

حمدانی زمانہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں ھی حضرت علی(علیہ السلام) کے ذریعے اسلام لائے اور مسلمان ھوگئے تھے اور حضرت کے دوست نیز ان کے مخلص شیعوں میں شمار ھوتے تھے، مسعودی کھتا ھے: صفین میں ان میں سے ایک آدمی بھی معاویہ کی فوج میں نھیں تھا۔ [97]

حضرت علی(علیہ السلام) نے حمدان کے بارے میں فرمایا:

و لوکنت بواً باًعلیٰ باب الجنة

لقلت لحمدان ادخلوا بسلام [98]

اگر میں بھشت کا دربان رھا تو قبیلہء حمدان سے کھوں گا کہ سلامتی کے ساتھ داخل ھو جائیں۔

معاویہ حمدانیوں سے دلی دشمنی رکھتا تھا وہ صفین میں ایک دن میدان میں آیا اور یہ اشعار پڑھے:

لاعیش الا فلق الھام

 Ù…Ù† ارحب ویشکر شبام

زندگی نھیں چاہئے مگراس لئے کہ حمدان کے قبیلوں میں سے یشکرو شبام اور ارحب کے سروں کو جدا نہ کر دوں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 next