جغرافیائی اعتبار سے تشیع کی وسعت



[38] ابن اثیر، ابی الحسن علی بن ابی کرم، اسد الغابہ فی معرفة الصحابہ، دار الاحیاء التراث العربی بیروت، ج۳، ص ۲۵۸

[39] ابن واضح، تاریخ یعقوبی،ص۱۷۹

[40] بلاذری،انساب الاشراف،ص ۲۶۲

[41] ڈاکٹر سید حسین جعفری،تشیع در مسیر تاریخ، ترجمہ ڈاکٹر سید محمد تقی آیت اللھی، دفتر نشر فر ھنگ اسلامی، طبع قم، ۱۳۷۸ھ، ص ۱۲۵

[42] مسعودی، علی بن حسین، مروج الذھب،منشورات موسسة الاعلمی للمطبوعات، بیروت  ۱۴۱۱ھ، ج۳، ص۷۳

[43] مظفر  محمد حسین تاریخ الشیعہ،منشورات مکتب بصیرتی، ص۶۷

[44] ابن قتیبہ، ابی محمد عبداللہ بن مسلم، المعارف، منشورات الشریف الرضی، قم، طبع اوّل، ص ۲۱۴

[45] فخری نقل کرتا Ú¾Û’: محمد بن علی Ù†Û’ اپنے چاھنے والوں اور مبلغوں سے کھا: کوفہ اور اس Ú©Û’ اطراف میں علی (علیہ السلام)  بن ابی طالب(علیہ السلام)  Ú©Û’ شیعہ رھتے ھیں،بصرہ Ú©Û’ لوگوں Ù†Û’ عُثمانی جماعت Ú©Û’ ھاتھوں پر بیعت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ لیکن جزیرہ Ú©Û’ لوگ حروری مسلک اور دین سے خارج ھیں، شام Ú©Û’ لوگ آلِ ابوسُفیان Ú©Û’ علاوہ کسی Ú©Ùˆ نھیں جانتے اور بنی مروان Ú©Û’ علاوہ دوسرے Ú©ÛŒ اطاعت نھیں کرتے لیکن مدینہ اور مکہ Ú©Û’ لوگ ابو بکر اورعمر Ú©ÛŒ سیرت پر ھیں اس بنا پر خُراسان Ú©Û’ لوگوں سے غفلت نہ کرو کیونکہ وھاں Ú©Û’ لوگ بھت ھوشیار، پاک دل اور آسودہ خاطر ھیں، انھیں کسی چیز Ú©ÛŒ فکر نھیں Ú¾Û’ نہ تو مختلف مذاھب میں بٹے ھوئے ھیں اور نہ Ú¾ÛŒ دین Ùˆ دیانت Ú©Û’ پابند ھیں Û”( ابن طباطبا،الفخری فی اٰداب السُلطانیہ،طبع مصر،ص Û±Û°Û´

[46] ابو الفرج اصفھانی،مقاتل الطالبین، منشورات شریف الرضی، قم،  Û±Û´Û±Û¶ Ú¾ Ù‚ØŒ ص۴۲۴ Û” Û´Û³Û±

[47] بلاذری،، انساب الاشراف، دار التعارف للمطبوعات، بیروت، Û³Û¹Û·  Ú¾ ج ۳، ص Û²Û³Û³



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 next