جغرافیائی اعتبار سے تشیع کی وسعت



لباس کے اعتبار سے، اچھی علامت کے اعتبار سے خوب صورت ھیں جب میدان جنگ میں ان کی للکار گونجتی ھے۔

 Ø±Ø¨ÛŒØ¹Û اعنی انھم اھل نجدة

وباٴس اذا لاقو ا خمیساًعر مر ما [106]

میری مراد ربیعہ ھے وہ لوگ طاقتور پھلوان کے مقابلہ میں شجاع اور بھادر ھیں ۔

 Ø±Ø¨ÛŒØ¹Û Ú©Û’ بزرگان میں سے ایک جمیل بن کعب ثعلبی تھے جن کا علی(علیہ السلام) Ú©Û’ شیعوں میں شما ر ھوتا تھا، جب معاویہ Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ اسیر کیا تو ان سے کھا کہ یہ کتنی بڑی نعمت Ú¾Û’ کہ خدا Ù†Û’ مجھ Ú©Ùˆ ایسے انسان پر مسلط کیا کہ جس Ù†Û’ ایک گھنٹہ Ú©Û’ اندر میرے بھت سے ساتھیوں Ú©Ùˆ قتل کیا تھا۔[107]

شقیق بن ثور سدوسی نے بھی قبیلہٴ ربیعہ کو صفین میں اس طرح سے خطاب کیا۔

اے گروہ ربیعہ تمھارے لئے کوئی عذر نھیں ھے اگر علی(علیہ السلام) قتل کردیئے جائیں اور تم میں سے ایک شخص زندہ رہ جائے۔[108]

یزید کی موت کے بعد بھی اھل کوفہ نے عاملین بنی امیہ کو شھر سے نکال دیا، انھوں نے چاھا کہ کسی کو اپنا قائد اور امیرمعین کریں، بعض نے مشورہ دیا کہ عمر بن سعدکو امیرقرار دیا جائے، مسعودی نقل کرتا ھے: اس موقع پر حمدان، کھلان، انصار، ربیعہ اور نخع کی عورتیں آئیں اور مسجدجامع میں داخل ھوگئیںوہ امام حسین(علیہ السلام) پر گریہ کر رھی تھیں اور کہہ رھی تھیں: کیا یہ کافی نھیں ھے کہ عمر بن سعد نے امام حسین(علیہ السلام) کوقتل کیا ھے اور اب وہ ھما را امیربننا چاھتا ھے“یہ باتیںبین کرکے لوگوں کو رلا رھی تھیں اورمردوں کو اس بات پر آمادہ کررھی تھیں کہ عمر بن سعد کی حمایت نہ کریں ۔[109]

 

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 next