شیعی تاریخ میں تحول وتغیر



اسی کے زمانے میں زید بن علی بن الحسین(علیہ السلام) نے قیام کیا اور شھید ھو گئے اگرچہ عمر بن عبدالعزیز کے دور میں سختیوں میں بھت کمی آگئی تھی لیکن اس کی مدت خلافت بھت کم تھی وہ دو سال اور کچھ مدت کے بعدسرّی طور پر(اس کو موت ایک معمہ رھی) اس دنیا سے چلا گیا، بنی امیہ اس قدر فشار اور سختیوں کے باوجود نور حق کو خاموش نہ کر سکے اور علی(علیہ السلام) ابن ابی طالب(علیہ السلام) کے فضائل ومناقب کومحو نہ کر سکے چونکہ یہ خدا کی مرضی تھی، ابن ابی الحدید کھتا ھے: ”اگر خدانے علی(علیہ السلام) میں سر(راز) قرار نہ دیا ھوتاتوایک حدیث بھی ان کی فضیلت و منقبت میں موجودنہ ھوتی“اس لئے کہ حضرت(علیہ السلام) کے فضائل نقل کرنے والوں پر مروانیوں کی طرف سے بھت سختی تھی۔[64]

عباسیوں کی دعوت کا آغاز اورشیعیت کا فروغ

سن۱۱۱ھ سے عباسیوں کی دعوت شروع ھو[65]یہ دعوت ایک طرف تو اسلامی سر زمینوں میں تشیع کے پھیلنے کا سبب بنی تو دوسری طرف سے بنی امیہ کے مظالم سے نجات ملی جس کے نتیجہ میں شیعہ راحت کی سانس لینے لگے، ائمہ معصومین علیھم السّلام نے اس زمانے میں شیعہ فقہ وکلام کی بنیاد ڈالی تشیّع کے لئے ایک دور کا آغاز ھوا، کلّی طور پرامویوں کے زمانے میں فرزندان علی(علیہ السلام) اور فر زندان عبّاس کے درمیان دو گا نگی کا وجود نھیں تھا کوئی اختلاف ان کے درمیان نھیں تھا جیسا کہ سیّد محسن امین اس سلسلے میں کھتے ھیں : ”ابناءِ علی(علیہ السلام) اور بنی عباس، بنی امیہ کے زمانے میں ایک راستے پر تھے، لوگ اس بات کے معتقد تھے کہ بنی عباس، بنی امیہ سے زیادہ خلافت کے سزا وار ھیں اور ان کی مدد کرتے تھے کہ نبی عباس لوگ شیعیان آل محمد(علیہ السلام) کے نام سے یاد کئے جاتے تھے اس زمانے میں فر زندان علی(علیہ السلام) و فرزندان عبّاس کے درمیان نظریات و مذھب کا اختلاف نھیں تھا لیکن جس وقت بنی عباس حکومت پر قابض ھوئے شیطان نے ان کے اور فرزندان علی(علیہ السلام) کے درمیان اختلاف پیدا کر دیا، انھوںنے فرزندان علی(علیہ السلام) پر کا فی ظلم وستم کیا،[66]اسی سبب سے داعیان فرزندان عبّاس لوگوں کو آل محمّد(علیہ السلام) کی خشنو دی کی طرف دعوت دیتے تھے اور خاندان پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مظلومیت بیان کرتے تھے۔

ابو الفرج اصفھانی کھتا ھے: ولید بن یزید کے قتل اور بنی مروان کے درمیان اختلاف کے بعد بنی ھاشم کے مبلّغین مختلف جگھوں پرتشریف لے گئے اورانھوں نیجس چیز کا سب سے پھلے اظھار کیا وہ علی(علیہ السلام) ابن ابی طالب(علیہ السلام) اور ان کے فرزندوں کی فضیلت تھی،وہ لوگوں سے بیان کرتے تھے کہ بنی امیہ نے اولاد علی(علیہ السلام) کو کس طرح قتل کیا اور ان کو کس طرح دربدر کیا ھے،[67]جس کے نتیجہ میں اس دور میں شیعیت قابل ملاحظہ حدتک پھیلی یھاں تک امام مھدی(علیہ السلام) سے مربوط احادیث مختلف مقامات پر لوگوں کے درمیان کافی تیزی سے منتشر ھوئی داعیان عبّاسی کی زیادہ تر فعالیت وسرگرمی کا مرکز خراسان تھا اس بنا پر وھاں شیعو ں کی تعداد میں کافی اضافہ ھوا۔

 ÛŒØ¹Ù‚وبی نقل کرتا Ú¾Û’: Û±Û²Û±Ú¾ میں زید Ú©ÛŒ شھادت Ú©Û’ بعدشیعہ خراسان میں جوش وحرکت میں آگئے اور اپنی شیعیت Ú©Ùˆ ظاھرکرنے Ù„Ú¯Û’ بنی ھاشم Ú©Û’ بھت سے مبلّغین ان Ú©Û’ پاس جاتے تھے اور خاندان پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر بنی امیہ Ú©ÛŒ طرف سے ھونے والے مظالم Ú©Ùˆ بیان کرتے تھے، خراسان کاکوئی شھر بھی ایسا نھیں تھا کہ جھاں ان مطالب Ú©Ùˆ بیان نہ کیا گیا ھواس بارے میں اچھے اچھے خواب دیکھے گئے، جنگی واقعات Ú©Ùˆ درس Ú©Û’ طور پر بیان کیا جانے لگا۔[68]

مسعودی نے بھی اس طرح کے مطلب کو نقل کیا ھے جس سے یہ پتہ چلتا ھے کہ خراسان میں کس طرح شیعیت پھیلی وہ لکھتا ھے کہ۱۲۵ھمیں یحییٰ بن زید جو زنجان میں قتل ھوئے تو لوگوں نے اس سال پیدا ھونے والے تمام لڑکوں کانام یحییٰ رکھا۔ [69]

اگر چہ خراسان میں عبّاسیوں کا زیادہ نفوذتھا چنانچہ ابوالفرج، عبداللہ بن محمد بن علی ابی طالب(علیہ السلام) کے حالات زندگی میں کھتا ھے: خراسان کے شیعو ں نے گمان کیا کہ عبداللہ اپنے باپ محمّد حنفیہ کے وارث ھیں کہ جو امام تھے اور محمد بن علی بن عبداللہ بن عبّاس کو اپنا جانشین قرار دیا اورمحمدکے جانشین ابراھیم ھوئے اور وراثت کے ذریعہ امامت عباسیوں تک پھونچ گئی۔[70]

یھی وجہ Ú¾Û’ کہ عباسیوں Ú©ÛŒ فوج میں اکثر خراسانی تھے اس بارے میں مقدسی کا کھنا Ú¾Û’: جب خداوندعالم  Ù†Û’ بنی امیہ Ú©Û’ ذریعہ ڈھائے جانے والے مظالم Ú©Ùˆ دیکھا تو خراسان میں تشکیل پانے والے لشکر Ú©Ùˆ رات Ú©ÛŒ تاریکی میں ان پر مسلط کردیا حضرت مھدی(علیہ السلام) Ú©Û’ ظھور Ú©Û’ وقت بھی آپ Ú©Û’ لشکر میں خراسانیوں Ú©Û’ زیادہ ھونے کا احتمال Ú¾Û’Û”[71]

بھر حال اھل بیت پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کالوگوں کے درمیان ایک خاص مقام تھا چنانچہ عباسیوں کی کامیابی کے بعد شریک بن شیخ مھری نامی شخص نے بخارا میں خانوادہ پیغمبر پر عباسیوں کے ستم کے خلاف قیام کیا اور کھا: ھم نے ان کی بیعت اس لئے نھیں کی ھے کہ بغیر دلیل کے ستم کریں اورلوگوں کا خون بھائیں اور خلاف حق کام انجام دیں چنانچہ یہ ابومسلم کے ذریعہ قتل کردیا گیا۔[72]

<ج> تشیع عصرامام باقر(علیہ السلام) اور امام صادق علیھما السّلام میں

امام محمد باقر(علیہ السلام) کی امامت کا دوسرا دور اور امام صادق علیھما السّلام کی امامت کا پھلا دور عباسیوںکی تبلیغ اور علویو ں کے قیام سے متصل ھے علویوں میں جیسے زید بن علی، یحییٰ بن زید، عبداللہ بن معاویہ کہ جوجعفر طیّار کے پوتے ھیں۔ [73]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 next