شیعی تاریخ میں تحول وتغیر



[45] علامہ مجلسی،بحار الانوار، المکتبة الاسلامیہ،تھران،طبع دوم،۱۳۹۴ھ ق،ج۴۶ص۱۰۸

[46] شیخ طوسی، اختیارمعرفة الرجال، معروف بہ رجال کشی،ج۲ ص ۵۷۴

[47] طبری، ابی جعفر محمد بن جریر،تاریخ طبری، دارالکتب العلمیہ بیروت،طبع دوم،۱۴۰۸ھ ج۵،ص۳۱۲

[48] مکہ میں عبد اللہ بن زبیر Ú©ÛŒ حاکمیت،اس زمانے سے کہ جب اس Ù†Û’ یزید Ú©ÛŒ بیعت سے انکار کیا اور لوگوںکو اپنی طرف آنے Ú©ÛŒ دعوت دی، یھاں تک کہ  Û·Û²Ú¾ میں حجاج Ú©Û’ سپاھیوں Ù†Û’ اسے قتل کردیا، یہ Ú©Ù„ بارہ سال کا عرصہ Ú¾Û’ ابن عبدر بہ Ù†Û’ اس بارہ سال Ú©Û’ طولانی دور Ú©Ùˆ ”العقد الفرید “میں ابن زبیر Ú©Û’ فتنہ Ú©Û’ عنوان سے ذکر کیا Ú¾Û’ØŒ معاویہ Ú©Û’ مرنے Ú©Û’ بعد مدینہ Ú©Û’ حاکم Ù†Û’ ابن زبیر سے یزید Ú©ÛŒ بیعت طلب کی، یزید Ú©ÛŒ بیعت سے بچنے Ú©Û’ لئے جس وقت امام حسین (علیہ السلام)  مکہ تشریف Ù„Û’ گئے تو ابن زبیر بھی مکہ آگیا لیکن وھاں لوگوں Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ طرف کوئی خاص توجہ نھیں دی، اسی بنا پرمکہ میں امام حسین(علیہ السلام)  کا رھنا اسے ناگوار Ù„Ú¯ رھا تھا لہذا اس Ù†Û’ امام حسین (علیہ السلام)  سے کھا : اگر آپ Ú©ÛŒ طرح لوگ مجھے بلاتے تو میں عراق چلا جاتا، امام حسین (علیہ السلام)  Ú©ÛŒ شھادت Ú©Û’ بعد یزید Ú©Û’ خلاف پرچم بغاوت بلند کر دیا یزید Ù†Û’  Û¶Û²  Ú¾ میں مسلم بن عقبہ Ú©Ùˆ ایک لشکر Ú©Û’ ساتھ مدینہ Ú©ÛŒ شورش Ú©Ùˆ دبانے اور ابن زبیر Ú©ÛŒ سر کوبی Ú©Û’ لئے Ù¾Ú¾Ù„Û’ مدینہ اور پھر مکہ روانہ کیا لیکن واقعہٴ حرّہ Ú©Û’ بعد مکہ جاتے ھوئے راستہ Ú¾ÛŒ میں وہ مر گیا اس کا جا نشین حصین بن نمیر شام Ú©Û’ لشکر Ú©Û’ ھمراہ مکہ گیا  (بقیہ حاشیہ اگلے صفحہ پر)

[49] ابن واضح تاریخ یعقوبی، منشورات شریف رضی،قم،۱۴۱۴ھ،ج ۲،ص۲۵۲

[50] ابن واضح تاریخ یعقوبی، منشورات شریف رضی،قم،۱۴۱۴ھ،ج ۲،ص۲۵۶

[51] مسعودی،مروج الذھب، منشورات موسسہ الاعلمی للمطبوعات، بیروت، ۱۴۱۱ھ ج۳ ص ۸۵۔۸۶

[52] حرّہ کا واقعہ  Û¶Û²Ú¾ میں پیش آیا، مسعودی اس Ú©ÛŒ وجہ لوگوں کا یزید Ú©Û’ فسق Ùˆ فجور سے نا خوش ھونا اور امام حسین (علیہ السلام)  Ú©ÛŒ شھادت جانتا Ú¾Û’ØŒ مدینہ جو اولاد رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  اور اصحاب رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  کا مرکز تھا یھاں Ú©Û’ لوگ یزید سے ناراض تھے مدینہ کا حاکم عثمان بن محمد بن ابی سفیان جو ایک نا تجربہ کار نوجوان تھا، مدینہ Ú©Û’ لوگوں Ú©ÛŒ نمائندگی میں Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ú©Ùˆ شام روانہ کیا تاکہ یزید Ú©Ùˆ قریب سے دیکھیں اور اس Ú©ÛŒ نوازشات سے فائدہ اٹھائیں اور جب مدینہ آئیں لوگوں Ú©Ùˆ یزید Ú©ÛŒ اطاعت پر تشویق کریں، اس عثمانی تجویز میں مدینہ Ú©Û’ بزرگان کہ جن میں عبد اللہ بن حنظلہ جو غسیل الملائکہ Ú©Ú¾Û’ جاتے ھیں وہ بھی شامل تھے، یزید جو اسلامی تربیت سے بالکل بے بھرہ تھا ان لوگوں Ú©Û’ سامنے بھی اس Ù†Û’ اپنے فسق Ùˆ فجور Ú©Ùˆ جاری رکھا، لیکن مدینہ سے آنے والوں Ú©ÛŒ خوب آؤ بھگت Ú©ÛŒ سب Ú©Ùˆ گراں بھا تحفے دئے تاکہ یہ لوگ واپس جا کر اس Ú©ÛŒ تعریفیں کریں لیکن اس کا سب Ú©Ú†Ú¾ کرنا بیکار Ú¾Ùˆ گیا یہ لوگ جب مدینہ پلٹے تو مجمع میں یہ اعلان کیا کہ Ú¾Ù… اس Ú©Û’ پاس سے واپس آرھے ھیں جو بے دین Ú¾Û’ شراب پیتا Ú¾Û’ØŒ ناچ گانا سنتا (بقیہ اگلے صفحہ پر ملاحظہ Ú¾Ùˆ)

[53] ابی حنیفہ، دینوری، احمد بن داؤد، الاخبار الطوال، منشورات الشریف الرضی، قم، ص ۲۶۶

[54] ابن اثیر،الکامل فی التاریخ، ج ۴ ص- ۱۵۸۔۱۸۶



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 next